بیجنگ(شِنہوا)چین نے ہانگ کانگ سے متعلق یورپی پارلیمنٹ کی منظور کردہ قرارداد کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے اس پر زور دیا ہے کہ وہ چین کی خودمختاری کا احترام کرے اور انسانی حقوق کے بارے میں دوسرے ممالک کو لیکچر دینا بند کرے۔وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے جمعہ کو اس حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہانگ کانگ کے معاملات خالصتا چین کے داخلی امور ہیں جن میں کسی غیر ملکی حکومت،تنظیم یا شخص کو مداخلت کی اجازت نہیں۔ہوا نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کے کچھ ارکان نے درست اور غلط کو مبہم کرتے ہوئے ہانگ کانگ کے امور اور چین کے اندرونی معاملات میں سنگین مداخلت کی اور نام نہاد قرارداد کی منظوری کے عمل میں پیش رفت کی۔ ترجمان نے مزید کہا کہ چین اس طرح کی کارروائیوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ہوا نے کہا کہ ہم یورپی پارلیمنٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ہانگ کانگ چین میں واپس آگیا ہے عالمی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرے، دوہرے معیارات کو ترک اور انسانی حقوق کے حوالے سیدوسرے ممالک کو لیکچردینا بند کرے۔چینی ترجمان نے مزید کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کو چین کی خودمختاری اور ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی کا تہ دل سے احترام کرنا چاہئے اور ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے داخلی امور میں کسی بھی شکل میں دخل اندازی بند کرنی چاہئے۔