لاڑکانہ ( بیورو رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے جمہوری، آئینی و قانونی طریقے سے اس حکومت کو گھر بھیجے گی اور اپنے اتحادیوں کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے حکومت پر حملہ کرنے کے لیے منا رہے ہیں۔ لاڑکانہ میں موہنجو داڑو روڈ پر نئے انڈسٹریل اسٹیٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اپنے منشور کے تحت عوام کی خدمت کی اور عوام کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے۔ یہ منصوبہ کچھ سال قبل صرف کاغذات میں تھا۔ اس انڈسٹریل زون سے نا صرف مقامی صنعتوں اور کاروبار کو فائدہ ہوگا بلکہ عوام کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ دو سال میں پاکستان کی معیشت کو جتنا نقصان ہوا اتنا کبھی تاریخ میں نہیں ہوا۔ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ملک کی شرح نمو افغانستان اور بنگلہ دیش سے پیچھے اور مہنگائی کی شرح بھی ان ممالک سے زیادہ ہو۔ موجودہ حکومت ہر کاروبار کرنے والے اور صنعت لگانے والے کو چور بنادیتی ہے اور ان سے دشمنوں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت ڈنڈے کے سہارے معیشت اور ملک چلانا چاہتی ہے۔ حکومت کا کام سہولتیں فراہم کرنا ہوتا ہے۔ حکومت سندھ نے ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا اور ٹیکس اکٹھا کرنے کے لیے ڈنڈے کا استعمال نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے عوام بالخصوص سندھ کے عوام کو جس طرح لاوارث چھوڑا ہے اس مشکل معاشی صورتحال کے دوران ہم نے مل کر کام کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر سطح پر عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حکومتی وزیر بھی مانتے ہیں کہ عمران خان کی عوام دشمن پالیسیوں کی راہ میں رکاوٹ پیپلز پارٹی اور وزیر اعلیٰ سندھ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو میڈیا اور نیب کے ذریعے ٹارگٹ کیا گیا لیکن ہم سازشوں کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں غیر جمہوری قوتوں کو سیاست سے کیسے نکالنا ہے۔ ہم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے اس ناجائز حکومت کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں اور ایسی عوامی حکومت لانا چاہتے ہیں جو عوام کی وجہ سے اقتدار میں آئے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے جمہوری، آئینی و قانونی طریقے سے اس حکومت کو گھر بھیجے گی۔ ہم پی ڈی ایم رہنماؤں کو مناتے ہیں کہ ہمیں وار کرنا ہے تو اسمبلی میں کرنا ہے۔ ہمیں حملہ کرنا ہے تو تحریک عدم اعتماد کے جمہوری طریقے سے کرنا ہے۔ ہم اپنے اتحادیوں کو جب اس سٹریٹجی کے لیے منائیں گے اور ایک پیج پر لے کر آئیں گے پھر ہماری چائے پر ملاقاتوں سے بھی ان کے جتنے پسینے نکلیں گے اتنا 10 جلسوں سے بھی ان پر اثر نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کل وزرائ، اپوزیشن کے درمیان دراڑ ڈالنے کی جتنی کوشش کر رہے ہیں یہ ان کی فکر اور ڈر کو دکھا رہے ہیں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ پاکستان کی تمام جمہوری قوتیں حملہ کرنے کا فیصلہ نہ کر لیں۔ کیونکہ جب ہم حملہ کریں گے تو کٹھ پتلی کو کم ازکم گھر جانا پڑے گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کو ہٹانے اور کٹھ پتلی وزیراعظم کو گھر بھیجنے کا طریقہ تحریک عدم اعتماد ہے۔ لاڑکانہ میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ حکومت کو ہٹانے کا آئینی‘ قانونی اور جمہوری طریقہ یہ ہے کہ ہم تحریک عدم اعتماد لے کر آئیں۔ ہم اپنے اتحادیوں کو اس حکمت عملی پر منائیں گے۔ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے حکومت کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں۔ لیکن جمہوری ‘ آئینی اور قانونی طریقے سے بھیجیں گے۔ انہوں نے کہا سی پیک کا آغاز آصف علی زرداری نے کیا تھا۔ چند سال پہلے یہ منصوبہ صرف کاغذوں پر تھا۔ موجودہ حکومت نے معیشت کو تباہ کر دیا۔ ہم آہستہ آہستہ صنعتکاروں کو ٹیکس نیٹ میں لائے۔ اپوزیشن کے ڈر سے حکومتی نمائندے بیان دیتے رہتے ہیں۔