اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم نے ایک بار پھر سینٹ انتخابات میں شفافیت پر زور دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت عدالتی فیصلے کا احترام کرے گی۔ انہوں نے کہا سینٹ انتخابات میں ماضی میں ہونے والی ہارس ٹریڈنگ کی تاریخ گواہ ہے۔ چاہتے ہیں کہ ایوانِ بالا کے قانون ساز شفاف طریقے سے منتخب ہو کر آئیں۔ وزیر اعظم سے سینیٹر سجاد خان طوری، جاوید آفریدی، سینیٹر لیاقت ترکئی، ایم این اے عثمان خان ترکئی، صوبائی وزیر شہرام ترکئی، ایم پی اے محمد علی ترکئی نے ملاقاتیں کیں۔ معاونِ خصوصی سیاسی امور ملک عامر ڈوگر بھی شریک تھے۔ سجاد خان طوری سے ملاقات میں آئندہ سینٹ انتخابات کی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ سینیٹر سجاد خان طوری نے وزیرِ اعظم کو پارٹی کے ایوانِ بالا سے ریٹائر ہونے والے سینیٹیرز کے قانون سازی میں مثبت اور مؤثر کردار سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم عمران خان سے جاوید آفریدی کی ملاقات میں پاکستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے اعشاریوں پر گفتگو ہوئی۔ جاوید آفریدی نے وزیرِ اعظم کو کاروبار دوست حکومتی پالیسیوں کی بدولت سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد سے آگاہ کیا۔ عمران خان سے صوابی سے تعلق رکھنے والے ممبران پارلیمنٹ نے ملاقات کی۔ شرکاء نے وزیرِ اعظم کو حلقے کے مسائل اور ان کے حل کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ عوامی نمائندوں کو اپنے حلقے کے لوگوں کی فلاح کیلئے قانون ساز اسمبلیوں میں آواز اٹھا کر مثبت کردار ادا کرنا چاہئے۔ علاوہ ازیں عمران خان کی زیر صدارت بنیادی اشیائے ضروریہ خصوصاً گندم اور چینی کی دستیابی اور قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ وزیر خزانہ نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ گزشتہ سات ہفتوں کے حساس اعشاریہ کی روشنی میں پیاز، ٹماٹر اور مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ آئندہ کچھ ہفتوں میں ویجیٹیبل گھی کی قیمتوں میں بھی کمی آنا شروع ہو جائے گی۔ اجلاس کو گندم کی ریلیز کے حوالے سے اقدامات پر بھی آگاہ کیا گیا۔ شرکاء کو چینی کی درآمد کے حوالے سے ای سی سی کے فیصلے اور اس کے چینی کی قیمت میں کمی پر اثرات پر بھی آگاہ کیا گیا۔ عمران خان نے رمضان المبارک میں عوام کو اشیائے خوردونوش کی بلا تعطل اور کم نرخوں پر دستیابی کے حوالے سے تیاری اور بروقت اقدامات کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد سے پہلے عام آدمی کو اشیائے ضرور یہ کی دستیابی اور قیمتوں میں کمی کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس کو آئندہ سال گندم کی پیداوار کی فورکاسٹ اور ضرورت کے مطابق درآمد کی تیاری کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ شرکاء کو آگاہ کیا گیا کہ حکومت کے گندم کی درآمد کے فیصلے کی بدولت مارکیٹ میں استحکام آیا ہے۔ اجلاس میں اشیائے ضروریہ خصوصاً گندم اور چینی کی قیمتوں میں استحکام کے حوالے سے پیداوار میں اضافے پر توجہ مرکوز رکھنے اور اس ضمن میں صوبوں کو پیداوار میں اضافے کی غرض سے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ وزیراعظم نے ملکی آبادی کی خوراک کی ضروریات کے پیش نظر پیداوار میں اضافے کے حوالے سے ایک جامع اور موثر پلان مرتب کرنے کی ہدایت کی تاکہ فوڈ سکیورٹی کے روڈمیپ پر عملدرآمد کے ذریعے جہاں ملک خوراک کی ضروریات میں خود کفیل ہو سکے وہیں درآمدات پر آنے والے اخراجات میں کمی لا ئی جائے۔ وزیراعظم نے یوٹیلٹی سٹورز پر اشیائے ضروریہ کی بلا تعطل دستیابی کو یقینی بنانے اور رمضان المبارک تک قیمتوں کے حوالے سے مانیٹرنگ پر مسلسل آگاہ رکھنے کی ہدایت کی۔ عمران خان سے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ایم این اے محمد عاصم نذیر، ایم این اے خرم شہزاد اور شاہد نذیر نے ملاقات کی۔ شرکاء نے حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت صنعتوں کی ترقی پر وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیر اعظم کو پاکستانی مصنوعات کی کامیاب خارجہ پالیسی کی بدولت عالمی منڈیوں تک رسائی سے برآمدات میں خاطر خواہ اضافے سے بھی آگاہ کیا۔ ممبران پارلیمنٹ نے وزیرِ اعظم کو فیصل آباد میں صنعتی ترقی کیلئے تجاویز پیش کیں اور اپنے حلقے میں درپیش مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل کیلئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ عمران خان سے ظہبی گروپ کے وفد نے ملاقات کی۔ عمران خان کے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے ویژن اور بیرونی سرمایہ کار کمپنیوں کے لئے سرمایہ کاری میں آسانیاں فراہم کرنے کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے وفد نے مستقبل میں سرمایہ کاری میں اضافے کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کی قیادت میں ملک میں معاشی استحکام کے حوالے سے اقدامات لائق تحسین ہیں۔ موجودہ حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت عالمی سرمایہ کار کمپنیوں کا پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اعتماد بحال ہوا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بے پناہ مواقع ہیں۔ وزیراعظم نے ایز آف ڈوئنگ بزنس کے حوالے سے حکومتی اقدامات اور بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں کو ون ونڈو کے تحت سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں کو پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے ظہبی گروپ کی جانب سے مستقبل میں مزید سرمایہ کاری کے حوالے سے گہری دلچسپی کو سراہا اور کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بے پناہ مواقع ہیں۔ این این آئی کے مطابق وزیراعظم نے غریب اور کم آمدن طبقے کیلئے منصوبے کی افادیت کے پیش نظر ٹائم لائنز متعین کرنے اور جلد آغاز کی ہدایت کی ہے۔ جبکہ وزیراعظم کو بتایا گیا ہے کہ حکومت پنجاب زمین فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ابتدائی مرحلے میں سرمایہ فراہم کرے گی اور اگلے مرحلے میں مارگیج فنانسنگ کے تحت سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبے سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبہ‘ والٹن ائرپورٹ کی منتقلی اور پنجاب کے چھوٹے شہروں کے اطراف میں وزیراعظم کے ویژن کے تحت عوام کو سستی رہائش کی فراہمی کے منصوبے کے حوالے سے پیش رفت پر جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ راوی سٹی کے منصوبے میں کنسلٹنٹس سے مذاکرات اور ڈیزائن کے حوالے سے امور آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔ اجلاس کو ویسٹ واٹر پلانٹ کے حوالے سے پیش رفت پر بریفنگ دی گئی اور آگاہ کیا گیا کہ سرمایہ کاروں کی کانفرنس کے جلد انعقاد کے حوالے سے اقدامات لئے جا رہے ہیں۔ شرکاء کو منصوبے میں اراضی کے حصول میں ہونے والی پیش رفت پر بھی آگاہ کیا گیا۔ سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے اور والٹن ائرپورٹ کی منتقلی کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا گیا کہ اس منصوبے کی کمرشل‘ ریٹیل اور رہائشی زوننگ بین الاقوامی اعلیٰ معیار کے تحت کی جا رہی ہے۔ بتایا گیا کہ تعمیرات کے حوالے سے ایک نئے تصور کے تحت اس منصوبے کو مکمل کیا جائیگا۔ وزیراعظم عمران خان نے منصوبے کی افادیت کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے عوام کیلئے یہ منصوبہ سماجی اور معاشی لحاظ سے انتہائی اہم ہے۔ منصوبے کی تکمیل سے عرصہ دراز سے غیر استعمال شدہ زمین پر معیاری تعمیرات سے نہ صرف معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے۔ بتایا گیا کہ کم لاگت 3 سے 5 مرلہ گھروں کے یہ منصوبے ابتدا میں صوبہ کے 25 سے 27 اضلاع کے اطراف میں ہوں گے اور بعد ازاں ان کا دائرہ کار 87 مختلف لوکیشنز تک بتدریج بڑھایا جائے گا۔علاوہ ازیں عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن پر اعتماد ہے۔ براڈ شیٹ کے معاملے سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں۔ پرویز مشرف نے معاہدہ کیا تھا پاکستانیوں کے چوری کئے گئے اربوں ڈالرز بیرون ممالک میں ہیں۔ پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کا کیس بدنیتی پر مبنی ہے۔ ہم ملک پر مزید قرضے نہیں چڑھا سکتے اس لئے بجلی کی قیمت بڑھائی۔ براڈ شیٹ نے نواز شریف کے 800 ملین ڈالر کے اثاثے ڈھونڈ نکالے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ واقعی نواز شریف کے اثاثے تھے۔ معاہدے کے تحت حکومت کو رقم دینا تھی۔ ادائیگی نہ کرتے تو ایک دن کا سود 5 ہزار پاؤنڈ دینا پڑتا۔سابق الیکشن کمشنر اپوزیشن کا لگایا ہوا تھا اور وہ پی ٹی آئی کا سب سے بڑا دشمن تھا۔ وہ پی ٹی آئی کے خلاف گیم کررہے تھے اس لیے کیس میں تاخیر ہوئی۔
سینٹ انتخابات پر عدالتی فیصلے کا احترام کریں گے، رمضان سے پہلے اشیائے ضروریا کی قیمتوں میں کمی یقینی بنائی جائے: عمران
Jan 23, 2021