پاکستان میں شہرہ آفاق ترکش ڈرامہ سیریل 'ارطغرل غازی' نشر کرنے کے بعد ترکش اداکار اور اداکاراں کی پاکستان میں مقبولیت میں بے حد اضافہ دیکھا گیا۔ارطغرل غازی ڈرامے کے بعد نا صرف ترک اداکار و اداکارائیں پاکستان میں مقبول ہوئیں بلکہ انہیں یہاں کام بھی ملنا شروع ہو گیا جس پر متعدد پاکستانی فن کاروں نے اپنی آواز بھی اٹھائی۔گزشتہ سال پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے پی ایس ایل کے چھٹے سیزن میں ترک اداکارہ اسرا بیلگیج کو پشاور زلمی کا برانڈ ایمبیسیڈر چنا ہے۔بعد ازاں سوشل میڈیا پر متعدد صارفین کی جانب سے اس فیصلے کی خوش آمد کی گئی تو وہیں کچھ لوگ اس فیصلے سے نا خوش بھی نظر آئے۔اب آسکر ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلمساز و ہدایت کارہ شرمین عبید چنائے نے بھی 'حلیمہ سلطان' کو پشاور زلمی کا ایمبیسیڈر بنانے پر برہمی کا اظہار کیا۔شرمین عبید چنائے نے کہا کہ 'مجھے یہ بہت مزاحیہ لگا کہ ایک ترک اداکارہ جن کا ملک کھیل ہی نہیں کھیلتا، وہ کرکٹ کے لیے ایمبیسیڈر بنی ہے'۔انہوں نے کہا کہ 'پاکستانی اداکاراوں کے ساتھ کیا ہے؟ کیا یہ سب غائب ہو گئی ہیں جو ہمیں غیر ملکی اداکاراں کی طرف جانا پڑا ہے؟'فلمساز نے مزید کہا کہ 'اگر ہم اسی طرح ترک اداکاراں کو کام دیتے رہیں جو پاکستانی اداکارائیں کر سکتی ہیں تو ہماری انڈسٹری میں اب جو کچھ بھی باقی رہ گیا ہے وہ سب ختم ہو جائے گا'۔