حیدرآباد(این این آئی)چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے کہا ہے کہ جو قومیں لائبریریوں کی اہمیت نہیں سمجھتیں وہ ختم ہوجاتی ہیں، ان کی زبان، علم اورشعور ختم ہو جاتے ہیں، لائبریریوں کا مشترکہ خزانہ ہی شعور کی علامت ہے۔وہ حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ عشائیہ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، چیف جسٹس سندھ کو اجرک اور سندھی ٹوپی کے روائتی ثقافتی تحائف پیش کئے گئے، جسٹس احمدعلی ایم شیخ نے حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار کے عہدیداروں اور مختلف شعبوں کے ملازمین کو اعلی کارکردگی پر شیلڈ بھی دیں۔ چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے خطاب میں کہا کہ حیدرآباد میں ان کو جو محبت ملتی ہے وہ اسے زندگی بھر نہیں بھلا سکتے، ہائیکورٹ بار ہو یا ڈسٹرکٹ باریا حیدرآباد کے وکلا، میں جب بھی آتا ہوں بڑی محبت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار کے صدر کا بڑی لائبریری کے قیام کا مطالبہ ضرور پورا ہو گا، چند روز میں اس سلسلے میں عمل آپ دیکھ لیں گے، انہوں نے کہا کہ لائبریری سب کا مشترکہ خزانہ اور شعور کی علامت ہے، چیف جسٹس سندھ نے کہا کہ جن قوموں کے پاس شعور ہو وہی قومیں آگے بڑھتی اور ترقی کرتی ہیں، جو قومیں لائبریریوں کو اہمیت نہیں دیتیں وہ اپنی، بولی، علم اور شعور سے محروم ہو جاتی ہیں۔حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار کے صدر آصف شیخ نے چیف جسٹس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بدانتظامی، کرپشن کے باعث صورتحال تشویشناک ہے، غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہو رہا ہے، جیوڈیشری کو صورتحال بہتر بنانے کے لئے کردار ادا کرنا ہو گا۔
لائبریریوں کی اہمیت نہ سمجھنے والی قومیں ختم ہو جاتی ہیں: جسٹس احمد علی
Jan 23, 2022