کراچی (نوائے وقت رپورٹ)ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ٹنڈوالہ یار میں ہمارے کارکن خلیل الرحمن کا بہیمانہ قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس کے بیٹے کو مارا گیا اس کے رشتے داروں کے گھروں پر رات میں چھاپے مارے گئے۔ سندھ حکومت ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان سہولت کاری کا ایک ادارہ بن کر رہ گئی ہے۔ خالد مقبول نے کہا کہ وزیراعظم بتا دیں کہ ہم کیا کریں، پھر ہم اپنا فیصلہ خود کریں گے۔ کراچی میں بہادر آباد پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے بتا رہے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے 1970ء کے ایجنڈے پر کاربند ہے۔ ٹنڈو الہ یار میں ماؤں بیٹیوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ عدالت میں ایک مہاجر کو قتل کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب کی جیب اس ملک اور شہر کے مستقبل سے بڑی نہیں ہوتی، ہمیں ان کے پاس جانے کیلئے آزمایا نہ جائے۔ پیپلز پارٹی نے خلیل الرحمن کے قتل کے ساتھ لسانی فسادات کا آغاز کر دیا ہے۔ ہمیں انتہائی اقدام پر مجبور نہ کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈی آئی جی، ایس ایس پی کو 24 گھنٹے کے اندر معطل کیا جائے۔