کراچی ( کامرس رپورٹر)وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ کوآپریٹیو مارکیٹ، وکٹوریہ بلڈنگ کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے معاملے پر کام جاری ہے اور جلد ہی ان کے تمام نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کوکراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر چیئرمین بزنس مین گروپ ( بی ایم جی) زبیر موتی والا، جنرل سیکریٹری بی ایم جی اے کیو خلیل، صدر کے سی سی آئی محمد ادریس، سینئر نائب صدر عبدالرحمان نقی، نائب صدر قاضی زاہد حسین، کے سی سی آئی کی خصوصی کمیٹی برائے اسمال ٹریڈرز کے چیئرمین مجید میمن، صدر کوآپریٹیو مارکیٹ ایسوسی ایشن محمد فیروز، کے سی سی آئی کے منیجنگ کمیٹی کے اراکین اور کوآپریٹو مارکیٹ وکٹوریہ بلڈنگ کے متاثرین نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایت پر دونوں مارکیٹوں کے متاثرین کو معاوضہ دینے پر کام کر رہی ہے۔اس بات کے قطع نظر کہ یہ حادثہ تھا یا دہشتگردی ۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے نقصانات کا ازالہ کرے اور ہم یہ مانتے ہیں کہ اس عمل میں تاخیر ہوئی ہے۔اس موقع پر چیئرمین بی ایم جی زبیر موتی والا نے 2009 میں بولٹن مارکیٹ کے تمام متاثرین کی بحالی میں کراچی چیمبر کے مثالی کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کوآپریٹیو مارکیٹ اور وکٹوریہ مارکیٹ بھی آگ کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے اس لیے انہوں نے حکومت سندھ سے اپیل کی کہ وہ کوآپریٹیو مارکیٹ واقعے کے متاثرین کو فوری طور پر معاوضے کی صورت میں ریلیف کا اعلان کرے تاکہ وہ رمضان المبارک اور عیدالفطر کی آمد سے قبل اپنے کاروبار کو مکمل طور پر بحال کر سکیں۔ انہوں نے خصوصی طور پر صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ، جام اکرام اللہ خان دھاریجو، سعید غنی، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی مرتضیٰ وہاب اور وقار مہدی کی حمایت اور تعاون کو سراہا جو ہمیشہ کے سی سی آئی کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے ہیں اور اس مسئلے کو حل کرنے کی یقین دہانی کراتے رہے ہیں۔جنرل سیکرٹری بی ایم جی اے کیو خلیل نے ایسے واقعات سے نمٹنے میں کے سی سی آئی کے کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے کوآپریٹیو مارکیٹ کے دکانداروں کو ہونے والے نقصانات کا صحیح اندازہ لگانے کے لیے کے سی سی آئی کا پلیٹ فارم پیش کیا۔کے سی سی آئی کے صدر محمد ادریس نے کہا کہ کراچی چیمبر سندھ حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور کوآپریٹیو مارکیٹ کے تمام متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کر رہا ہے تاکہ ان دکانداروں اور ان کے ورکرز کی زندگی جلد معمول پر آسکے۔چیئرمین کوآپریٹیو مارکیٹ ایسوسی ایشن محمد فیروز نے مارکیٹ کے 500 دکانداروں کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی۔ جنہوں نے اپنا سب کچھ کھو دیا اور نومبر 2021 سے سندھ حکومت کی مالی امداد کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی بہت دیر ہوچکی ہے اور رمضان، عیدالفطر کے آنے والے شاپنگ سیزن کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت سندھ براہ کرم اس عمل کو تیز کرے اور متاثرین کو جلد از جلد معاوضہ یقینی بنائے۔