مری‘ ایبٹ آباد (نامہ نگار خصوصی+ ایجنسیاں) ملکہ کوہسار مری اورگلیا ت میں گزشتہ تین دنوں سے جاری بر فباری اور طوفانی ہوائوںکے باعث درجہ حرارت منفی 5 تک گرگیا ہے۔ ایسے میں خون جما دینے والی سردی کے باوجود مری کے تمام سیاحتی مراکز پر سیاح فیملیوں اور منچلوں کو دیکھا جا رہے۔ بینظیر وادی کے دلکش نظاروں اورگرتے ہوئے برف کے گالوں سے خوب لطف اندوز ہوئے۔ سیاحوں کی محدود تعداد میں آمد سے یہاں کے کاروبار پر بھی خاصے مثبت اثرات مرتب ہونے کے امکانات ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ اور تمام ادارے سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے متحرک ہیں۔ مشہور سیاحتی مقام پیر چناسی میں برفباری کے باعث نیاز پورہ کے مقام پر سیاحوں کی گاڑیاں پھنس گئیں۔ پولیس کے مطابق سیاحوں کو منع کرنے کے باوجود سیاح برفباری دیکھنے گئے۔ برفباری میں پھنسے سیاحوں کو ریسکیو کرنے کے لئے امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔ نتھیاگلی، ڈونگا گلی، شانگلہ گلی اور ایوبیہ میں ڈیڑھ فٹ سے زائد برف پڑ چکی ہے۔ سڑکوں کی بحالی کے عمل میںجی ڈی اے اور ریسکیو کے ملازمین24 گھنٹے سے ڈیوٹی دے رہے ہیں۔ ہیوی مشینری روڈ کلیئرنس آپریشن میں حصہ لے رہی ہے، ریسکیو ٹیمیں برف پر نمک کا چھڑکا بھی کر رہی ہیں ۔ سڑکوں اور گردونواح میں کوئی سیاح یا مقامی آبادی محصور نہیں، گلیات میں موجود سیاح یا مقامی افراد نقل و حرکت کے دوران کنڑول روم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ جی ڈی اے اور ریسکیو انتظامیہ نے سیاحوں کو مغرب کے بعد گلیات کے سفر سے منع کیا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگم پر واقع پرفضا تفریحی مقام شیخ بدین پر 2019 کے بعد گزشتہ روز2023ء کی پہلی برفباری کے بعد سردی کی شدت میں شدید اضافہ ہوگیا شیخ بدین جنت نظیر جنوبی پختونخوا کا خوبصورت پہاڑی سلسلہ ہے جہاں گزشتہ روز 4سال کے بعد برفباری ہوئی ، جس کے بعد سیاحوں اور ڈیرہ اسماعیل خان و لکی مروت کے شہریوں نے شیخ بدین کا رخ کر لیا ، برف باری سے علاقے میں برف کی سفید چادر بچھ گئی ، تاہم حکومت کی طرف سے شیخ بدین میں سہولیات کے فقدان کی وجہ سے لوگوں کو سخت تکلیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ حکومت کی طرف سے شیخ بدین کو جانے والے راستوں کی تعمیر کا کام بھی سست روی کا شکار ہے جبکہ شیخ بدین نیشنل پارک کی تعمیر بھی سست روی کا شکار ہے۔