لاہور(کامرس رپورٹر) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا ہے کہ برآمدی مینو فیکچرننگ کیلئے خام مال اور دیگر مصنوعات کی ایل سیز کو ترجیحی بنیادوں پر کھولا جائے اور ان کے کنٹینرز بھی کلیئر کئے جائیں ،اگر اس صورتحال کا ادراک نہ کیا گیا تو برآمدات کے حجم میں مزید کمی ہو گی جس کا پاکستان متحمل نہیں ہو سکتا ،جرمنی میں منعقدہ ’’ ڈومو ٹیکس ‘‘ نمائش میں شرکت انتہائی کامیاب رہی اور قوی امید ہے کہ اس کے پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جرمنی میں منعقدہ عالمی نمائش میں شرکت کے بعد وطن واپسی پر ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک ، کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ،سینئر ممبر ریاض احمد، سعید خان، میجر(ر)اختر نذیر ،شاہد حسن، اعجاز الرحمان، محمد اکبر ملک سمیت دیگر شریک ہوئے ۔ عثمان اشرف نے اجلاس کے شرکاء کو ’’ ڈومو ٹیکس ‘‘ نمائش میں پاکستانی مصنوعات کو ملنے والی پزیرائی اور غیر ملکی مندوبین سے ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہو جائے تو اس طرح کی عالمی نمائشوں سے مزید استفادہ کیا جاسکتاہے ،ا س حوالے سے حکومت کو تجاویز بھی ارسال کی جائیں گی ۔ اجلاس کے شرکاء نے ایل سیز نہ کھلنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قالینوں کی تیاری میںاستعمال ہونے والے درآمدی کیمیکلز کی قلت پیدا ہونے سے غیر ملکی آرڈرز متاثر ہو رہے ہیں ، اگر یہی صورتحال بر قرار رہی تو برآمدات کے حجم میں مزید کمی ہو گی ۔ عثمان اشرف نے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ برآمدی مینو فیکچرننگ کیلئے نا گزیر خام مال اور دیگر مصنوعات کی ایل سیز کونہ صرف ترجیحی بنیادوں پر کھولا جائے بلکہ کنٹینرز بھی جلد سے جلد کلیئر کرنے کے احکامات دئیے جائیں۔ اگر حکومت ملک میں ڈالرز کی کمی کو پورا کرنا چاہتی ہے تو اس کے لئے برآمدی شعبوں کی مشکلات کم کرنا ہوں گی تاکہ ہم بروقت آرڈرز مہیا کر کے ملک میں قیمتی زر مبادلہ لا سکیں۔