پنجاب : محسن نقوی نگران وزیراعلی 

اسلام آباد‘ لاہور (نامہ نگار + نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمشن آف پاکستان نے محسن رضا نقوی کو نگران وزیر اعلی پنجاب مقرر کردیاہے محسن نقوی کی بطور نگران وزیر اعلیٰ تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ الیکشن کمشن کے اعلامیے کے مطابق محسن رضا نقوی کی تقرری کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق الیکشن کمشن نے نگراں وزیراعلی پنجاب کی حلف برداری کیلیے گورنر بلیغ الرحمان کو خط لکھ دیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت نگراں وزیراعلی پنجاب کی تقرری کے معاملے پر اجلاس ہوا، جس میں15 افسران شریک ہوئے۔ اس سے قبل نگران وزیر اعلی پنجاب کے لیے سپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے بنائی گئی، دوطرفہ پارلیمانی کمیٹی مقررہ وقت میں اتفاق رائے پر پہنچنے میں ناکام رہی تھی جس کے بعد الیکشن کمشن نے ہونے والے اجلاس میں نگراں وزیر اعلی پنجاب کا انتخاب کیا۔ وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے سردار احمد نواز سکھیرا اور نوید اکرم چیمہ کے نام تجویز کیے تھے جبکہ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے نگراں وزیر اعلی کے لیے محسن نقوی اور احد چیمہ کے ناموں کی توثیق کی تھی۔ اتوار کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں کمیشن سیکریٹریٹ میں الیکشن کمشن کے ارکان کا خصوصی اجلاس ہوا، اجلاس میں ممبر الیکشن کمشن خیبر پختونخوا اکرام اللہ خان ، ممبر سندھ نثار درانی، ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی اور ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن سمیت  15افسران کو شریک ہونے کی ہدایت کی گئی ۔ سیکرٹری عمر حمید، سپیشل سیکرٹری ظفر اقبال حسین نے بریفنگ دی۔ ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمن منظور اختر، ڈائریکٹر جنرل ثنا اللہ، ڈی جی لا محمد ارشد کو بھی مشاورتی اجلاس میں مدعو کیا گیا۔ اجلاس سے قبل متعلقہ شعبوں کے ڈی جیز اور ایڈیشنل ڈی جیز کو بھی اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی گئی جس میں آئینی اور قانونی معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔نگراں وزیر اعلی کا فیصلہ کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کے پاس دو دن کا وقت تھا ، آئین کے آرٹیکل اے-224 کے تحت الیکشن کمشن کو دیا گیا گزشتہ روز ختم ہونے سے پہلے فیصلہ کر دیا گیا۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس لاہور میں منعقد ہوئی۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمنٰ نے محسن رضا نقوی سے عہدے کا حلف لیا۔ تقریب میں اعلیٰ سول و فوجی حکام سمیت دیگر افراد نے شرکت کی۔ الیکشن کمشن کی طرف سے مقرر نگران وزیراعلیٰ محسن رضا نقوی صحافی اور سٹی گروپ کے مالک ہیں۔ محسن رضا نقوی امریکہ سے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔ سی این این میں بھی کام کر چکے ہیں۔ پنجاب میں مسلسل تیسری بار اپوزیشن کے نامزد امیدوار کو نگران وزیراعلیٰ مقرر کیا گیا ہے جبکہ پنجاب میں تیسری باری ایک صحافی کو نگران وزیراعلیٰ مقرر کیا گیا۔ 2013 ء اور 2018 ء میں بھی صحافیوں کو نگران وزیراعلیٰ پنجاب مقرر کیا گیا تھا۔ 2013 ء میں نجم سیٹھی کو اس وقت کی اپوزیشن جماعتوں پیپلز پارٹی اور 2018ء میں پروفیسر حسن عسکری کو اپوزیشن جماعت تحریک انصاف نے نامزد کیا تھا۔ محسن رضا نقوی کی بطور نگران وزیراعلیٰ تقرری کے بعد ان کے دوستوں اور رشتہ داروں کی جانب سے گھر کے باہر جشن منایا گیا۔ محسن رضا نقوی کے نگران وزیراعلیٰ مقرر ہونے کے اعلان کے بعد انجمن تاجران کی جانب سے بھی ان کے گھر جشن منایا گیا۔ اس موقع پر خوشی میں ڈھول بجا‘ رقص بھی کیا گیا۔ سید محسن رضا نقوی کی نگران وزیراعلیٰ تقرری ہوتے ہی ان کے آبائی علاقے جھنگ میں انکی رہائش گاہ کے باہر مختلف طبقہ فکر کے لوگوں کا مبارکباد دینے کیلئے تانتا بندھ گیا۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے محسن رضا نقوی کو پنجاب کا نگران وزیراعلیٰ مقرر کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ الیکشن کمشن کو بھیجے گئے چار ناموں میں سے محسن نقوی بہترین انتخاب ہیں۔ محسن نقوی ایک سیلف میڈ انسان ہیں۔ کبھی الیکشن لڑا نہ کسی سیاسی سرگرمی کا حصہ بنے۔ جبکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے محسن رضا نقوی کی بطور نگران وزیراعلیٰ پنجاب تعیناتی مسترد کر دی۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے پارٹی قیادت اور قانونی ٹیم کو تعیناتی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ پارٹی رہنماؤں کو پیغام میں انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ایک متنازع شخصیت ہے۔ محسن نقوی نے ہماری حکومت کے خلاف بیرونی سازش میں آلہ کار کا کردار ادا کیا تھا۔ تمام کارکن ملک گیر احتجاج میں حصہ لیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا مسلم لیگ ن اپنے امپائرز منتخب کرنے کی تاریخ رکھتی ہے۔ الیکشن کمشن کا پی ٹی آئی کے دشمن کو نگران وزیراعلیٰ پنجاب منتخب کرنا حیران کن ہے۔ عہدہ غیر جانبدار شخص کیلئے تھا‘ الیکشن کمشن نے جمہوریت کا مذاق بنا دیا ہے۔ آج پریس کانفرنس میں اس پورے فسانہ کو بے نقاب کروں گا۔  مسلم لیگ ق کے رہنما اور پی ٹی آئی کے اتحادی چوہدری پرویز الہیٰ نے محسن رضا نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کو سپریم کورٹ چلینج کرنے کا اعلان کردیا جبکہ پی ٹی آئی نے بھی الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اس بار بھی مایوس نہیں کیا، محسن نقوی جیسے متنازع سخص کو وزیراعلیٰ مقرر کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ اس نظام کے خلاف سڑکوں پر جدوجہد کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے اس لیے کارکنان تیاری کریں چیئرمین پی ٹی ای آئی عمران خان کی قیادت میں بڑی مہم چلائیں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ق کے رہنما اور پی ٹی آئی کے اتحادی پرویز الہیٰ نے محسن نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ تقرری کے معاملے پر سپریم کورٹ جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمشن کا فیصلہ متنازع اور ہر اصول و ضابطے کیخلاف ہے۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں ہو سکتا۔ آئینی ماہرین کے مطابق محسن نقوی کی بطور نگران وزیراعلیٰ پنجاب تقرری چیلنج نہیں کی جا سکتی۔ چودھری پرویز الٰہی نے محسن رضا نقوی کی تقرری پر کہا ہے کہ حارث سٹیل کیس میں 35 لاکھ روپے کی پلی بار گین کرنے والے سے کیسے انصاف کی توقع کی جا سکتی ہے۔ میرا قریب ترین رشتے دار کیسے نگران وزیراعلیٰ بن سکتا ہے۔ ایک اور بیان میں تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف پر بڑی ذمے داری عائد ہوتی ہے ہم اداروں سے تعلقات بگاڑنا نہیں چاہتے۔ ورکنگ ریلیشن شپ چاہتے ہیں ادارے اور عوام ایک صفحے پر ہوں گے تو ملک بحران سے نکل سکتا ہے۔ ہم اداروں کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔ جوآ ئین کی خلاف ورزی کریگا وہ آرٹیکل 6 کا مرتکب ہو گا۔ چاہتے ہیں کہ نواز شریف واپس آئیں‘ کیسز کا سامنا کریں۔ میرے خیال سے نواز شریف صاحب واپس نہیں آئیں گے۔ اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق اسد عمر نے کہا کہ تحریک انصاف اس کے خلاف قانونی چیلنج بھی کرے گی اور عوامی احتجاج بھی سینئر رہنما تحریک انصاف افتخار درانی نے کہا کہ ہم اس فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں اور اس کے خلاف پھر پور طریقے سے احتجاج کریں گے۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ محسن نقوی کی بطور نگران وزیراعلی تعیناتی سے انتخابات کی شفافیت ختم ہوگئی ہے۔دریں اثناء نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے حلف لینے کے بعد پہلا بڑا فیصلہ کرتے ہوئے پروٹوکول لینے سے انکار کر دیا اور سرکاری پروٹوکول واپس بھجوا دیا۔ نگران وزیراعلیٰ محسن رضا نقوی نے حلف اٹھانے کے بعد داتا دربار کے مزار پر حاضری دی اور ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعائیں مانگیں۔ اس سے پہلے نگران وزیراعلیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد محسن رضا نقوی نے گورنر پنجاب بلیغ الرحمنٰ سے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن