تعمیر وطن


 بلاشبہ پاکستان کا ہر شہری پاکستان سے بے انتہا عشق کرتا ہے پاکستانی چاہے دنیا میں کہیں بھی ہو وہ پاکستان کے لیے ہمیشہ فکر مند اور پریشان ہی دکھائی دیتا ہے. اگر یوں کہا جائے کہ ہر پاکستانی کے دل میں تعمیر وطن کا خیال و تصور ہر وقت تروتازہ اور اور جوان ملے گا تو غلط نہ ہوگا .پاکستان ہے بھی اتنا خوبصورت اور پیارا وطن کہ جس کی مثال پوری کائنات میں کہیں نہیں ملتی. اللہ پاک نے اس کو تمام قسم کی نعمتوں سے نوازا ہے. اگر یہاں کی اشرافیہ کے دلوں سے لالچ خود پرستی اور خود غرضی ختم ہو جائے اور کوئی ایسی محب وطن قیادت  اس کو مل جائے کہ جو اپنے ذاتی مفادات کو ملکی اور قومی مفادات پر قربان کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہو تو یقین کریں  کہ یہ دنیا کی خوبصورت ترین رہنے کی جگہ بن جائے .یہاں کے عوام محب وطن, وطن سے عشق کرنے والے اور وطن کی خاطر جان و مال کی قربانی دینے کے لیے ہر وقت تیار رہنے والے ہیں اور اتنے سادہ لوح ہیں کہ جس دن سے پاکستان بناوہ مسلسل اپنے رہنماؤں کے ہاتھوں دھوکا کھاتے چلے آ رہے ہیں. پھر بھی مجال ہے کہ  انہوں نے کبھی پاکستان کے حوالے سے برا سوچا بھی ہو یا ان رہنماؤں کے احتساب کے لئے صحیصح معنوں میں کوشاں بھی ہوئے ہوں.پاکستان کو ہمیشہ پاکستان کی سیاسی اشرافیہ نے کمزور بنانے میں  دانستہ یا نادانستہ اپنا مزموم یا معصوم کردار  ادا کیا ہے . مزموم اس لحاظ سے کے سیاسی ادوار میں ہی پاکستان کو ہمیشہ معاشی خطرات در پیش آئے ہیں اور معصوم اس لحاظ سے کہ شاید سیاسی اشرفیہ انہی لوگوں کے تعاون اور طاقت سے پاکستان میں بر سر اقتدار آتے ہیں . جو کسی بھی طور پر پاکستان کے کبھی بھی بہی خواہ نہیں رہے اور نہ ہی وہ کبھی مستقبل میں بھی پاکستان کے بہی خواہ ہو سکتے ہیں .اس لئے عوام سمجھتے ہیں کہ یہ خود غرض اور فرعون صفت قیادت صرف دولت کے پجاری ہے وہ پاکستان  سے نہیں اپنے ذاتی مفادات سے محبت کرنے والے ہیں آج کیاس پیچیدہ سیاسی و معاشرتی و معاشی صورتحال میں پاکستان کے حقیقی مالک و وارث عام آدمی کو نئے انداز میں سوچنے کی ضرورت ہے. تاکہ تعمیر کے لیے پاکستان میں کوئی قابل زکر انقلابی کام ہو سکے. اب تک کی پاکستانی سیاست کے رہنماؤں نے تو پاکستان کے عام آدمی کے سر پر قرضوں کے پہاڑ ہی لادے ہیں.ان حالات میں میں ان تمام محب وطن لوگوں سے گزارش ہے کہ جو پاکستان کو خوشحال توانا اور دنیا میں ترقی کرتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں. وہ اپنے اپنے مقام پر اپنا مثبت اور تعمیری کردار موثر انداز میں ادا کریں اور تعمیر وطن میں اپنا اپنا حصہ ڈالیں آخر پاکستان کا عام آدمی کب تک پاکستان کی جعلی سیاسی قیادت سے دھوکا کھاتا رہے گا. اب ہر محب وطن پاکستانی کو تعمیر وطن کے لیے کوشاں ہو جانا چاہیے پاکستان کا روشن مستقبل صاحب کردار  قیادت سے مشروط ہے . جب کہ ہم نے جب کہ ہم صاحب کردار قیادت کی راہ میں بے شمار رکاوٹیں کھڑی کی ہوئی ہیں. پاکستان میں ایک عام صاحب کردار آدمی کسی بھی قسم کے انتخابی عمل میں حصہ لینے  کی طاقت اور حوصلہ نہیں رکھتا. پھر یہ کیسی جمہوریت ہے اور کن لوگوں کی جمہوریت ہے اور اس نام نہاد جمہوری عمل سے گزر کر آنے والی کی قیادت کس طرح صاحب کردار ہو سکتی ہے.سوچئے اور درد دل کے ساتھ اب تو پاکستان کے تعمیر کے لئے حقیقی طور پر کمر بستہ ہو جایئے۔

 یہ گھڑی محشر کی ہے تو
 عرصہ محشر میں ہے
 پیش کر غافل عمل کوئی اگر دفتر میں ہے

ای پیپر دی نیشن