مہنگائی کا نیا طوفان


 ضلعی حکومت نے دالیں 10 سے 30 روپے کلو تک مہنگی کر دیں۔ دالیں پہلے ہی غریبوں کی پہنچ سے دور ہیں۔ چینی کی قیمت میں گزشتہ روز10 روپے کلو تک اضافہ ہو چکا ہے۔ حکومت مہنگائی کے طوفان کے آگے بند باندھنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ آئے روز اشیائے خورد و نوش اور عوام کے استعمال میں آنے والی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کچن آئٹم نے تو ریکارڈ ہی توڑ ڈالا ہے۔ غریبوں کے لیے کھانا پینا تک محال ہو چکا ہے۔ دوسری طرف آئی ایم ایف نے بھی اپنے عبوری قرضے کے حوالے سے نئی شرائط حکومت کو پیش کر دی ہیں جو حکومت نے من و عن تسلیم کر لی ہیں۔ ان شرائط کے بعد اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافے کا نیا منہ زور طوفان عوام کی زندگیوں کو اتھل پتھل کر دے گا۔ ضلعی حکومت اپنی جاری کردہ ریٹ لسٹوں پر عمل درآمد میں ناکام نظر آتی ہے۔ بجلی، گیس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خطرہ بھی سروں پر منڈلاتا رہتا ہے۔ لگتا ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی عوام کو عملاً قبرستان کی طرف دھکیل رہی ہے جس پر قابو پانے کی اشد ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن