سری نگر (کے پی آئی) ضلع پونچھ میں بھارتی فو ج کے ہاتھوں مزید پانچ کشمیری نوجوانوں کے اغوا اور دوران حراست تشدد کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔بھارتی انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ تمام متاثرہ نوجوان ضلع کے ٹوپہ پیر گاوں کے رہائشی ہیں۔ ان نوجوانوں کی شناخت ریاض اور اس کے بھائی فاروق، عزرائیل، جمیل اور عرفان کے نام سے ہوئی ہے۔جبکہ ضلع راجوری میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ایک نوجوان کے اغوا اور بعد میں دوران حراست قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مقتول کے اہلخانہ اورلواحقین سمیت مظاہرین نے ضلع کے علاقے کوٹرنکا میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکام نے 26جنوری کو بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ سے قبل سیکیورٹی کے نام پرتلاشی کی کارروائیاں، نگرانی اورفورسز اہلکاروں کی گشت بڑھادی ہے جبکہ علاقے میں عائد پابندیاںمزید سخت کردی گئی ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری عوام سے کہا ہے کہ 26جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔ ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس کے مطابق بھارت 26جنوری 1950کو اپنے آئین کے نفاذ کے دن کو یوم جمہوریہ کے طورپر مناتا ہے جس میں بھارت کو ایک سیکولر ملک کے طور پر بیان کیا گیا ہے جو برسراقتدارمودی کی زیرقیادت بی جے پی حکومت کے ہندوتوا نظریے کے بالکل منافی ہے۔لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر اپن گھروں، دکانوں اور دیگر مقامات پر سیاہ پرچم لہرائیں تاکہ دنیا کو یہ پیغام دی جا سکے کہ 26 جنوری مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے یوم جمہوریہ نہیں بلکہ یوم سیاہ ہے۔