شکرگڑھ + چک امرو (نامہ نگاران) احسن اقبال نے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے زہراہتمام این اے 75 سے مسلم لیگی امیدوار انوارالحق چوہدری، پی پی 55 سے اکمل سرگالہ کی حمایت میں منعقدہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی بلاول کا لیول نہیں کہ نواز شریف سے ڈیبیٹ کر سکے۔ بلاول جس جماعت کے سربراہ ہیں وہ تو الیکشن لڑ ہی نہیں رہی جو پی پی پی انتخابی میدان میں ہے۔ اس کے سربراہ آصف زرداری ہیں۔ بلاول پہلے الیکشن لڑنے والی پی پی کی سربراہی لے لیں پھر مناظرے کر لیں۔ بلاول میرے ضلع نارووال سے لاڑکانہ کی ترقی کا موازنہ کر لیں۔8 فروری کو قوم کا فیصلہ پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کرے گا۔8 فروری کوپاکستان میں مقابلہ انتشار و فساد کی قوت اور امن و استحکام کا ہے۔ 9 مئی کو عمران خان اور ساتھیوں نے جو کیا وہ کوئی پاکستانی سوچ بھی نہیں سکتا، اداروں کی حرمت سے ریاست قائم ہوتی ورنہ انتشار ریاست کا مقدر ہے۔ ہم نارمل قوم ہیں دنیا میں ہمیں کرپٹ کہنا عمران خان کی پاکستانی عوام کی توہین ہے۔ عمران خان نے حملہ کر کے اداروں کا احترام ختم کرنے کی کوشش کی‘ جو لیڈر اپنے ساتھیوں سے ملک کے شہیدوں کو رسوا کروائے اسے آپ کیا کہیں گے۔ خلاف فیصلہ آنے پر ملک کے چیف جسٹس پر سوشل میڈیا کے دہشت گردوں سے حملہ کروایا جاتا ہے۔ عمران خان کی عدالت فوج سیاسی جماعتوں اور میڈیا سے لڑائی ہے، اسے سب چور لگتے ہیں۔ ہمیں اگلے 25 سال میں دوگنی رفتار سے ترقی کرنی ہے تاکہ غربت کم ہو۔ این اے 75 سے آزاد امیدوار دانیال عزیز چوہدری کے دیرینہ ساتھیوں چوہدری لیاقت علی ترکھانہ اور چوہدری بشیر چھاہلہ نے مسلم لیگ ن کے امیدوار قومی اسمبلی انوار الحق چوہدری کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ انوار الحق چوہدری کا کہنا ہے کہ مخالفین کے دیرینہ ساتھیوں کی جانب سے میرے حمایت خوش آئند ہے۔
8 فروری کو مقابلہ انتشار و فساد کی قوت اور امن و استحکام کا ہے: احسن اقبال
Jan 23, 2024