لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رھنما اور ڈیجیٹل ہیڈ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ہواؤں کا رخ تبدیل ہوتا نظر آ رھا ہے، عوام دیکھ رھے ہیں پیپلز پارٹی سب کو جوڑنے کی بات کر رھی ہے۔ پنجاب میں ن لیگ پر برا وقت ہے۔ وہ کمروں اور مارکیٹوں میں جلسے اور کارنر میٹنگز کر رھے ہیں۔ ن لیگ کے پروگرامز میں نوٹ پھینکے جا رھے ہیں، ایسے کام وہ کرتے رہتے ہیں۔ الیکشن کمشن اس کا نوٹس لے، وہ پیپلز سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پیپلز پارٹی لاہور کے صدر چودھری اسلم گل،ذوالفقار علی بدر، عثمان ملک اور فائزہ ملک کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات آئیڈیل نہیں ملکر چلیں مینڈیٹ عوام نے دینا ہے، ایسی سیاست مت کریں جس سے نفرت اور انتشار پھیلے، جلسے کے بعد ن لیگ کی قیادت زہر اگل رہی ہے۔کبھی احسن اقبال کبھی کوئی اور دھمکیاں لگا رھے ہیں۔ غیر جمہوری سوچ نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔ سیاسی مخالفت اور نظریاتی اختلاف دشمنی کی بنیاد نہیں بننا چاہیے۔ شرجیل انعام میمن نے مذید کہا کہ ملکی ایشوز پر بات ہونا چاہیے، پیپلز پارٹی کا مقابلہ غربت بیروز گاری اور مہنگائی سے ہے۔ مشکل سے مشکل حالات میں پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت نے ملکی اداروں پر حملہ نہیں کیا۔ ن لیگ پر مشکل وقت آیا تو اس نے سیاسی مخالفین اور اداروں پر حملے کیے۔ پی ٹی آئی نے ملکی اداروں کیخلاف گھٹیا سے گھٹیا حرکت کی ہے۔ پیپلز پارٹی کی تاریخی ظلم سہنے اور جانی قربانیوں کے باوجود ہمیشہ مفاہمت اور جمہوریت کی بات کی ہے۔ پاکستان کا بدترین دور عمران خان کا اقتدار تھا تب ن لیگ نہیں بولتی تھی, جیسے ہی پی ڈی ایم مضبوط ہوئی تو انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو نکال دو۔ ن لیگ کی معاشی پالیسیوں پر پوری دنیا نے تنقید کی، مفتاح اسمعیل اور دانیال عزیز کے بیانات سب کے سامنے ہیں۔ جب تک ن لیگ اقتدار میں تھی انہیں پیپلز پارٹی اچھی لگتی تھی۔ انہاں نے کہا کہ ن لیگ کی لیڈر شپ جذبات میں مت آئے۔ ہم دھمکیوں سے نہیں گھبراتے۔ہم لڑائی جھگڑا نہیں۔ شائستگی چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے ہاتھ میں کچھ نہیں۔