عراق پر جنگ مسلط کرنا غیر قانونی اور تباہ کن فیصلہ تھا : لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ نک کلیگ

لندن (آصف محمود سے) برطانیہ کے نائب وزیراعظم اور لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ نک کلیگ نے بھی عراق پر جنگ مسلط کرنے کو غیرقانونی اور تباہ کن فیصلہ قرار دیدیا ہے۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے دورہ امریکہ کی وجہ سے غیرحاضری میں پہلی مرتبہ برطانوی پارلیمنٹ میں بطور قائم مقام وزیراعظم سوالوں کے جواب دیتے ہوئے نک کلیگ نے سابق وزیر خارجہ جیک سٹرا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2001ءسے 2006ءتک کئے گئے سب سے تباہ کن فیصلے یعنی عراق جنگ میں اپنے کردار کا حساب دیں۔ نک کلیگ کے اس بیان کے فوراً بعد وزیراعظم برطانیہ کے دفتر 10 ڈاﺅننگ سٹریٹ سے ایک وضاحتی بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ نک کلیگ سمیت ہر ایک کو اپنی ذاتی رائے دینے کی آزادی حاصل ہے۔ انکا یہ بیان حکومت برطانیہ کی پالیسی نہیں۔ اتحادی حکومت نے عراق جنگ کو قانونی یا غیرقانونی قرار نہیں دیا۔ 10 ڈاﺅننگ سٹریٹ کے ترجمان نے کہا کہ عراق جنگ کیخلاف نک کلیگ کی یہ ذاتی رائے کافی عرصے سے ہے اور ان کے اس بیان کو وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور نک کلیگ کے درمیان پالیسیوں میں اختلافات سے تعبیر نہ کیا جائے۔ برطانوی قانونی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نائب وزیراعظم نک کلیگ کے اس بیان کے بعد عالمی عدالتوں میں برطانیہ کیخلاف مقدمات دائر کئے جاسکتے ہیں۔ یونیورسٹی کالج لندن کے قانون کے پروفیسر فلپ سینڈز کے مطابق نک کلیگ کا یہ بیان پارلیمنٹ میں بطور قائم مقام وزیراعظم ریکارڈ کیا گیا ہے۔ چونکہ سابق اٹارنی جنرل لارڈ گولڈ سمتھ نے حکومت کو تحریری طور پر اس جنگ کے قانونی یا غیرقانونی ہونے پر ہدایات جاری نہیں کی تھیں لہٰذا عالمی عدالتیں اس کیس میں دلچسپی لے سکتی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو کی سابق سربراہ نے بھی عراق جنگ کو غلط قرار دیتے ہوئے اس سے انتہا پسندی بڑھنے اور برطانیہ کے اندر دہشت گردوں کو جنم دینے کا سبب قرار دیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن