اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) حکومتی امور میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے ای گورننس منصوبہ شروع کردیا گیا۔ وزیراعظم آفس کیساتھ ساتھ تمام وزارتوں اور ڈویژنوں میں ای گورنمنٹ سسٹم نصب ہو گا اور وزیراعظم تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کی براہ راست مانیٹرنگ کریں گے۔ وزیراعظم آفس میں ای گورنمنٹ نظام کی تنصیب بھی شروع کر دی گئی جس کے تحت وزیر اعظم اب نہ صرف تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کی مانیٹرنگ کے دوران ہر منصوبے کے پی سی ون کا بھی خود جائزہ لیا کریں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ابتدائی مرحلے میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ای گورنمنٹ نظام کا کامیاب تجربہ کیا گیا اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی میں پیپر ورک کو مکمل طور پرختم کر دیا گیا۔ اس کے بعد اب وزیر اعظم آفس میں اس نظام کی تنصیب شروع کر دی گئی۔ تین سے چار ہفتوں بعد وزیر اعظم آفس کا مکمل ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ اور سٹاف کی تربیت مکمل ہو جائے گی۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 37 ماسٹر ٹرینر زوزیر اعظم آفس کے عملے کو تربیت دیں گے۔ اس نظام کے تحت وزیر اعظم میاں نواز شریف کو ہر وزارت اور ڈویژن کی کسی بھی فائل اور ڈیٹا تک براہ راست رسائی حاصل ہو گی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے ڈیٹا کو ذخیرہ کرنے کیلئے پی ٹی سی ایل سے ہوسٹنگ کی سہولت حاصل کی ہے۔ادھروزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ اس منصوبے کو جلد از جلد تمام وزارتوں اور ڈویژنوں میں نافذ کیا جائے تاکہ بد عنوانی کا مکمل خاتمہ ممکن بنایا جاسکے۔وزیر اعظم نے وفاق کے بعد تمام صوبوں میں بھی ای گورنمنٹ نظام کو متعارف کرانے کی ہدایات دی ہیں۔ ای گورنمنٹ نظام کے بعد وزارتوں اور ڈویژنوں میں نہ صرف پیپر ورک مکمل طور پر ختم ہو جائیگا بلکہ فائلوں پر نوٹنگ کی تبدیلی اور ڈیٹا میں ردو بدل بھی ممکن نہیں رہے گا جس سے وفاقی حکومت کی کارکردگی کو شفاف بنانے اور حکومتی منصوبوں میں بدعنوانی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
ای سسٹم