اسلام آباد (آئی این پی) پاکستانیوں کی اکثریت کو یقین ہے کہ نواز شریف حکومت تین سال میں ملک کو بجلی بحران سے نجات دلا دے گی‘ 26 فیصد شہریوں نے اس سے عدم اتفاق کا اظہار کیا‘ 53 فیصد شہری گاڑیوں کو سی این جی کی فراہمی معطل کر کے بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لئے حکومت کے حامی نکلے، دفاتر، تعلیمی و صنعتی ادارے بازار جلد بند کر کے بھی بجلی بچانے کی حمایت کرنیوالے 47 فیصد شہری ہیں جبکہ مخالفت کرنیوالے صرف 18 فیصد ہیں۔ پیر کو گیلپ کی طرف سے سروے کی جاری رپورٹ کے مطابق پاکستان کے چاروں صوبوں سے 2100 افراد سے رائے لی گئی۔ سروے میں حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ تین سال میں بجلی بحران پر قابو پالے گی عوام کے سامنے رکھا گیا تو 69 فیصد عوام نے اس حکومتی دعوے پر یقین کرتے ہوئے حکومت پر اعتماد کا اظہار کیا جبکہ 26 فیصد شہریوں نے کہا کہ حکومت کا دعویٰ ناکام رہے گا اور صرف 5 فیصد شہریوں نے کوئی رائے نہیں دی۔ دوسرے سوال پر کہ اگر حکومت لوڈ شیڈنگ ختم کر کے بجلی کی قیمت 30 فیصد تک بڑھا دے تو کیا عوام اس حکومتی اقدام کی حمایت کرے گی جس پر 47 فیصد شہریوں نے حمایت کرنے کا کہا لیکن 41 فیصد رائے کنندگان نے مخالفت کی جبکہ 8 فیصد شہریوں نے نہ مخالفت کی نہ حمایت اور 4 فیصد شہریوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ گیلپ سروے کے مطابق بجلی بحران کے خاتمے کے لئے بھارت سے ایک ہزار میگا واٹ بجلی خریدنے کے حکومتی اقدام کو عوام کے سامنے رکھا گیا تو 57 فیصد عوام نے اس اقدام کی حمایت کی۔ 21 فیصد شہریوں نے مخالفت اور 15 فیصد شہریوں نے نہ حمایت کی نہ مخالفت جبکہ 7 فیصد شہریوں نے کوئی جواب نہ دیا۔ ماہرین کی رائے کہ اگر دفاتر، بازار، تعلیم و صنعتی ادارے جلد بند کر دئیے جائیں تو ایک ہزار میگا واٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے جس پر 47 فیصد عوام نے حمایت 18 فیصد نے مخالفت، 26 فیصد نے نہ حمایت نہ مخالفت جبکہ 9 فیصد نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اگر حکومت گاڑیوں کو سی این جی کی فراہمی بند کر کے 2 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرے تو اس سوال پر 53 فیصد شہریوں نے بھرپور حمایت کی، 28 فیصد عوام نے بھرپور مخالفت اور 13 فیصد عوام نے نہ ہی مخالفت کی نہ ہی حمایت جبکہ 6 فیصد رائے کنندگان نے کوئی جواب نہیں دیا۔ گیلپ سروے کے مطابق 21 سو افراد سے چاروں صوبوں میں سروے کیا گیا۔