لاہور (خصوصی نامہ نگار + نیوز رپورٹر) حریت کانفرنس مقبوضہ کشمیر کے دونوں دھڑوں سمیت کشمیری قیادت نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اور سیاسی قیادت مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے سردمہری کا مظاہرہ کر رہی ہے جوکہ مظلوم کشمیری اور پاکستانی عوام کیلئے بہت بڑا المیہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت گری اور بیک چینل ڈپلومیسی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ جب تک مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین کا خاتمہ اور کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ بند نہیں ہوتا بھارت سے کسی قسم کے مذاکرات اور بیک چینل ڈپلومیسی کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ اس حوالے سے حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا کہ پاکستان کی طرف بہنے والے سارے دریا کشمیر سے نکلتے ہیں جن پر بھارت نے اپنا قبضہ جما رکھا ہے۔ یہ صرف کشمیریوں ہی نہیں بلکہ پاکستان کی بھی سالمیت، بقا اور وجود کا مسئلہ ہے۔ اسی اہمیت کے پیش نظر قائداعظم محمد علی جناحؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ پاکستانی حکومت اس مسئلہ کے حوالہ سے سردمہری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اس لئے پاکستانی عوام کو بھی حکمرانوں کے طرز عمل پر غور کرنا چاہئے۔ انہوں نے نجم سیٹھی کی طرف سے شہید افضل گورو کے بھارت کیلئے کام کرنے کے حوالہ سے کی گئی گفتگو پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے سیکولر ذہن کے لوگ دوسروں کو خوش کرنے کیلئے ایسی باتیں کرتے ہیں۔ یہ جانی پہچانی سوچ و فکر کے لوگ ہیں۔ افسوس اس بات کا ہے کہ انہیں پنجاب کا نگران وزیر اعلیٰ بنایا گیا اور اب بھی انہیں پذیرائی دی جا رہی ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ مقبول بٹ کی طرح افضل گورو شہید بھی تحریک آزادی کشمیر کے عظیم سپاہی تھے جنہوں نے تختہ دار کو چوم کر بہترین مثال قائم کی ہے۔ ان پر یہ الزام عائد کرنا کہ وہ بھارت کیلئے کام کرتے تھے‘ سخت زیادتی ہے۔ ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ بھارت پاکستان سے مذاکرات میں سنجیدہ نہیں۔ وہ پہلے مقبوضہ کشمیر میں مار دھاڑ، نہتے کشمیریوں کی نسل کشی اور افسپا جیسے کالے قوانین ختم کرے پھر اس سے پاکستان کو بات چیت بھی کرنی چاہئے۔ قتل و غارت گری اور بیک چینل ڈپلومیسی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بیک ڈور کی بجائے فرنٹ ڈور ڈائیلاگ ہونے چاہئیں اور کھلے عام بات چیت ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نجم سیٹھی کا افضل گورو کے حوالہ سے یہ کہنا کہ وہ بھارت کیلئے کام کر رہے تھے‘ انتہائی غیر ذمہ دارانہ بات اور سخت زیادتی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ افضل گورو کو پھانسی دینا سخت زیادتی ہے اس پر کوئی دورائے نہیں۔ ان کی پھانسی کانگریس کا سیاسی فیصلہ تھا۔ مقبول بٹ کی طرح افضل گورو کی شہادت تحریک آزادی کا اہم ستون ثابت ہو گی۔ جماعة الدعوة کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیاں نظرانداز کر کے کسی قسم کے بھارت سے مذاکرات اور ٹریک ٹو ڈپلومیسی کی پالیسیاں کامیاب نہیں ہوں گی۔ پاکستانی حکمران کشمیریوں کے اعتماد کو بحال کریں۔ ممتاز عسکری دانشور جنرل (ر) حمید گل نے کہا کہ بھارت چانکیائی سیاست پر عمل پیرا ہے۔ وہ دنیا کو دکھانے کیلئے پاکستان سے دوستی کا ڈھونگ رچا رہا ہے۔ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر لاکھوں مسلمانوں کے قاتل بھارت سے کسی قسم کی دوستی اور مذاکرات کامیاب نہیں ہوں گے۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یٰسین ملک کہا کہ ظلم و جبر سے محکوم و مجبور قوموں کو وقتی طور پر دبایا جا سکتا ہے لیکن یہ قومیں پھر اُبھرتی ہیں اور اپنی منزل مقصود کو پالیتی ہیں۔ دختران ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی اور فریڈم پارٹی جموں کشمیر کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے کہا کہ شہداءکی قربانیاں رنگ لائیں گی‘ مظلوم کشمیری مسلمانوں کو جلد انشاءاللہ آزادی ملے گی اور وہ آزاد فضا میں سانس لے سکیں گے۔ بھارت طاقت و قوت کے بل بوتے پر مظلوم کشمیری قوم کو زیادہ دیر تک غلام بنا کر نہیں رکھ سکتا۔
”کشمیر پر پاکستانی حکمرانوں، سیاستدانوں کی سردمہری المیہ ہے“: سیاسی، کشمیری قیادت کا شکوہ
Jul 23, 2013