لاہور (کامرس رپورٹر) ایل پی جی ایسوسی ایشن آف پاکستان نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے گاڑیوں میں ایل پی جی بطور ایندھن استعمال کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ بہت دور رس نتائج کا حامل ہوگا ۔ ایک بیان میں ایل پی جی ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین فاروق افتخار نے کہا کہ حکومت کی جانب سے گاڑیوں میں ایل پی جی کے بطور ایندھن استعمال پر پابندی کی کوششیں کرنا بہت حیرت انگیز تھا کیونکہ اس وقت ملک جس بحران سے گزر رہا ہے اس کے پیش نظر توانائی کے متبادل ذرائع کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔ فاروق افتخار نے کہا کہ ماضی قریب میں ملک کو پٹرول کے سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑا ، اگر ایل پی جیسے متبادل ایندھن کو فروغ نہ دیا گیا تو مستقبل میں دوبارہ ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ آٹوموبیل سیکٹر میں ایل پی جی کے بطور ایندھن استعما کو فروغ دینے کے لیے اقدامات اٹھائے کیونکہ اس سے نہ صرف مستقبل میں ایندھن کے بحران سے بچا جاسکے گا بلکہ آئل امپورٹ بل بھی کم ہوگا جو بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کی بڑی وجہ ہے۔ فاروق افتخار نے کہا کہ ملک کو توانائی کے بحران سے بچانے کے لیے ایسوسی ایشن حکومت کی مدد کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت زیادہ طلب کے باوجود ایل پی جی ایسوسی ایشن نے صارفین کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے ایل پی جی کی قیمتیں کم کیں اور آج ایل پی جی اسی قیمت پر فروخت ہورہی ہے جس کی تشہیر کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایل پی جی ایسوسی ایشن آف پاکستان کی ملک سے وابستگی کا ثبوت ہے کہ ملک میں پٹرول کے سنگین بحران کے باوجود ایل پی جی ہر وقت وافر مقدار میں موجود رہی۔