اسلام آباد (صلاح الدین خان) قانونی اور آئینی ماہرین نے انکوائری کمشن کی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات کے حوالے سے ایسی رپورٹ پہلی بار آئی ہے جس پر تمام فریقین مطمئن ہیں‘ شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقاتی انکوائری کمشن رپورٹ سے عدلیہ کے عزت و وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ ایڈووکیٹ ایس ایم ظفر نے کہا اب یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ رپورٹ پر عملدرآمد کرے۔ سپریم کورٹ کے لئے یہ ایک بڑا امتحان و ذمہ داری تھی۔ جسے بڑے احسن طریقے سے نبھایا گیا ہے۔ مصطفیٰ رمدے ایڈووکیٹ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان دھرنے کے نام پر عوام کو بے وقوف بنانے اور گمراہ کن تقاریر کرنے پر قوم سے معافی مانگیں‘ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی الگ الگ ہو گیا ہے۔ عمران خان میں اخلاقی جرات نہیں۔ انہوں نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری اور جسٹس (ر) رمدے پر منظم دھاندلی کے الزامات لگائے مگر کمیشن کے سامنے ان کا نام تک لینے کی جرات نہیں کی۔ مسلم لیگ (ن) کے وکیل شاہد حامد نے کہا ہم نے کمشن کی سماعت کے وقت میں کہہ دیا تھا کہ مبینہ دھاندلی کے الزامات غلط ہیں آج ہمارے مؤقف کی تائید ہوئی ہے۔ حکومت کمشن کی رپورٹ پر اس کی روح کے مطابق عمل کرے گی۔ ایڈووکیٹ رزاق مرزا‘ حشمت حبیب‘ عبدالرحمان صدیقی شاہ خاور نے بھی کہا رپورٹ سے عوام کے سامنے حقائق آ گئے۔ اب گیند حکومت کے کورٹ میں ہے وہ رپورٹ پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کروائے۔