چترال (نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم نواز شریف نے سیلاب سے متاثرہ علاقے چترال کا دورہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے امدادی کاموں کے لئے پچاس کروڑ روپے کی رقم کا اعلان کیا ہے، اتنی ہی امدادی رقم خیبر پی کے کی صوبائی حکومت دے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے ضلع چترال کو آفت زدہ قرار دیئے جانے کے پیشِ نظر زرعی ترقیاتی بینک کے تمام قرضے معاف کر دیئے گئے ہیں۔ اس موقعے پر خیبر پی کے کے گورنر سردار مہتاب احمد اور وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید وزیراعظم کے ساتھ تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تباہ ہونے والے گھروں کے مالکان کو 5 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک کے ساتھ متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا۔ وزیراعظم کو بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہیں متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں سے آگاہ کیا گیا۔ چترال کے سیلاب زدہ علاقے کے دورہ کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائے گی، وفاقی حکومت متاثرین کی مدد کیلئے صوبائی حکومت سے مکمل تعاون کرے گی‘ این ڈی ایم اے کو ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں‘ این ڈی ایم اے اور صوبائی حکومت کے درمیان تعاون سے متاثرین کے مسائل جلد حل کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے چترال میں لواری ٹنل کی تعمیر کے لئے 3ارب روپے دینے کا اعلان کیا اور وعدہ کیا کہ لواری ٹنل کو دسمبر 2016ء سے قبل مکمل کیا جائے گا۔ اس کے لئے مزید فنڈز کی ضرورت پڑی تو وہ بھی وفاق کی طرف سے مہیا کئے جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اشیاء ضروریہ کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اشیائے ضروریہ کی مسلسل فراہمی کے لئے چترال میں مزید یوٹیلٹی سٹورز کی شاخیں کھولی جائیں۔ مقامی انتظامیہ اور این ڈی ایم اے آپس میں روابط بڑھائیں۔ وزیراعظم نے متاثرین کے زرعی قرضے معاف کرنے کا بھی اعلان کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ متاثرین کی مالی امداد کے لئے سروے کرکے جلد رپورٹ دی جائے جس کی روشنی میں مزید فیصلے کئے جائیں گے۔ قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف چترال کی سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اسلام آباد سے پی آئی اے کی پرواز سے چترال پہنچے تو وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نواز شریف اور گورنر خیبر پی کے سردار مہتاب عباسی ، میجر جنرل نادر خان کے ساتھ کروغ گئے۔ میجر جنرل نادر خان نے وزیراعظم کو سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں پر بریفنگ دی۔ اس کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیا۔ وزیراعظم کے ساتھ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید‘ وزیر موسمی تغیرات مشاہد اﷲ خان‘ گورنر خیبر پی کے سردار مہتاب احمد خان‘ چیئرمین این ڈی ایم اے اور دیگر سینئر حکام موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں چترال کے عوام کے ساتھ ہیں، انکی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ چترال کو جدید شہر کے طور پر ترقی دی جائیگی، اسے واخان کی پٹی کے ذریعے وسطی ایشیائی ریاستوں سے ملایا جائیگا۔ جی سی او مالاکنڈ میجر جنرل نادر خان نے چترال میں بارش اور سیلاب سے ہونے والے نقصان اور امدادی کارروائیوں اور متاثرین کی نقل مکانی سے متعلق تفصیلی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے امدادی کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ بعدازاں وزیراعظم نے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے کوراخ، گرم چشمہ اور دیگر ملحقہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا۔ وزیراعظم کوراغ کے مقام پر سیلاب متاثرین سے ملے، ان کے مسائل سنے اور کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت چترال کے عوام کے ساتھ ہے، سیلاب متاثرین کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، متاثرین سیلاب کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ چترال کی عوام بہت بہادر ہیں جنہوں نے قدرتی آفت کا بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔ بارشوں اور سیلاب سے چترال متاثر ہوا ہے، صوبائی حکومت نے چترال کو آفت زدہ قرار دیا ہے۔ حکومت سیلاب متاثرین کے نقصان کا تخمینہ لگارہی ہے جس کا جلد ازالہ کر دیا جائیگا، عوام کو اشیائے ضروریہ کی فراہمی یقین بنائی جائے گی، یہاں یوٹیلٹی سٹورز مزید بنائیں جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ لواری ٹنل کو دسمبر 2016ء سے قبل ہر صورت مکمل کیا جائے گا، وفاقی حکومت نے رواں مالی سال بجٹ میں لواری ٹنل کے لئے3 ارب روپے مختص کئے ہیں، ضرورت پڑی تو مزید فنڈز بھی مہیا کئے جائیں گے۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ابتدائی تخمینے کے مطابق متاثرہ علاقوں میں 100 کروڑ روپے خرچ ہوں گے بہہ جانے والی سڑکوں کو دوبارہ تعمیر کرنا آسان کام نہیں ستائیس ارب روپے کی لاگت سے چکدرہ، چترال روڈ مکمل کیا جا رہا ہے۔ چترال میں معاشی انقلاب برپا ہو گا۔ چترال ائر پورٹ کو بین الاقوامی حیثیت دی جائے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے چترال میں سیلاب سے متاثرہ اور تباہ شدہ مکانات کا سروے کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ وزیراعظم چند روز میں جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے اعلان کیا کہ سیلاب سے متاثرہ ضلع چترال میں تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی عارضی بحالی ایک ماہ اور مکمل بحالی چھ ماہ میں مکمل کرلی جائے گی بحالی کے تمام کام صوبائی و وفاقی حکومت اور پاک فوج مشترکہ طور پر انجام دیں گی، چترال میں غذائی اشیاء کی کوئی کمی نہیں۔ اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے سیلاب سے متاثرہ چترال شہر دروش، بونی، گرم چشمہ، بمبوریت اور سب ڈویژن مستوج سمیت دیگر علاقوں کا فضائی دورہ کیا اور موسلادھار بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ پرویز خٹک نے دورہ کرنے پر وزیراعظم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سیلاب زدگان کی طرح صوبائی و وفاقی حکومت بھی چترال میں آنے والی قدرتی آفت پر رنجیدہ ہیں۔
نواز شریف کا چترال کیلئے 50 کروڑ روپے کی امداد دینے، زرعی قرضے معاف کرنے کا اعلان: مکانوں کی تعمیر کیلئے 5 لاکھ دیئے جائیں گے، خیبر پی کے حکومت نے علاقے کو آفت زدہ قرار دیدیا
Jul 23, 2015