اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں ماڈل ایان علی کے کسٹمز کے تفتیشی افسر چودھری اعجاز قتل کیس میں وارنٹ معطلی کے حوالے سے اپیل کی سماعت، عدالت نے ایان علی کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد منگل 27 جولائی تک 5 روز کیلئے معطعل کر دیا۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ، ایس ایچ او تھانہ وارث خان، علاقہ مجسٹریٹ رالپنڈی کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ہے۔ جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی تو وکیل ایان علی لطیف کھوسہ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں مقدمہ زیر سماعت ہونے کے باوجود وارنٹ جاری کئے گئے، مجھے ایان علی کی کوئی پرواہ نہیں لیکن سیکرٹری داخلہ عدالتی احکامات کی تضحیک کر رہے ہیں۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ کو ایان علی کی پرواہ نہیں، اگر ماڈل کمرہ عدالت میں ہوتیں تو یہ بات سن کر بے ہوش ہو جاتیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں قانون کے مطابق فیصلے کرتی ہیں، اےان علی کے وکیل نے کہا کہ تین دن چھٹیاں ہیں، وارنٹ گرفتاری معطل کیے جائیں، عدالت نے ایان علی کے وارنٹ گرفتاری 27 جولائی تک معطل کر دیئے۔ واضح رہے ماڈل ایان علی نے وارنٹ گرفتاری سپریم کورٹ میں چیلنج کئے تھے اور موقف اختےار کےا تھا کہ درخواست گزار کو مقدمہ کی پیروی سے روکا جا رہا ہے، ایان علی کی زندگی کو شدید خطرات ہیں، کسٹم انسپکٹر اعجاز چوہدری کے قتل کے وقت ایان علی جیل میں تھی، کسٹم انسپکٹر اعجاز چوہدری کے قتل کیس میں ایان علی براہ راست نامزد نہیں، اس کے باوجود تفتیشی افسر کو بیان ریکارڈ کرا چکی ہوں جبکہ اسکے برعکس شریف برادران ماڈل ٹان مقدمہ میں نامزد ہونے کے باوجود آج گرفتا ر نہیں ہوئے۔ درخواست گزار کے مطابق بیوروکریٹس اسکے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے وارنٹ گرفتاری کالعدم قرار دینے، آئندہ عدالتی اجازت کے بغیر کوئی کارروائی نہ کرنے اور اپیل کی جلد سماعت کے لئے استدعاکی۔
ایان علی