لاہور (کامرس رپورٹر+ نامہ نگاران) شدید گرمی اور حبس کے دوران لوڈشیڈنگ بڑھ گئی، معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئے، لوڈشیڈنگ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو گئی۔ لاہور سمیت کئی شہروں میں لوڈشیڈنگ کے ستائے لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور سڑکیں بلاک کرکے احتجاج کیا۔ شارٹ فال اور پیداوار کا فرق کم رہنے کے باعث لوڈ مینجمنٹ کا کنٹرول نیشنل پاور کنٹرول سنٹر نے اپنے ہاتھ میں رکھتے ہوئے براہ راست گرڈ کیلئے بجلی کی بندش کی ۔ جس سے وی وی آئی پی فیڈرز پر بھی بجلی کی بندش ہوئی۔ بیشتر علاقوں میں پانی کی بھی قلت ہو گئی۔ موسم خشک اور گرم رہنے اور حبس میں اضافہ کے باعث بجلی کی ڈیمانڈ ایک بار پھر بڑھ کر 21 ہزار میگا واٹ کے نزدیک پہنچ گئی جبکہ پیداوار کم ہوئی ہے۔ گزشتہ روز شہروں میں چودہ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں اٹھارہ گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔ گزشتہ روز بجلی کی مجموعی ڈیمانڈ 20700 میگا واٹ جبکہ پیداوار 12810 میگا واٹ رہی طلب و رسد میں 7890 میگا واٹ کا فرق رہا۔ آن لائن کے مطابق دھرم پورہ اور گڑھی شاہو میں احتجاجی مظاہرے ہوئے جبکہ اندرون شہر لوہاری گیٹ میں شام 7 بجے بند ہونے والی بجلی رات گئے تک بحال نہ ہو سکی، لوگ سراپا احتجاج، لیسکوں حکام شکایت کے باوجود بجلی بحال نہیں کرتے۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق راجہ جنگ کے گردونواح میں بجلی کی بڑھتی ہوئی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے احتجاج کیا۔ شہریوں نے راجہ جنگ روڈ بلاک کر کے لیسکو کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے ٹائروں کو آگ لگائی اور توڑ پھوڑ کی۔ راجہ جنگ کے مکینوں نے قصور رائیونڈ روڈ بلاک کر دی۔ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری، شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے بھی تجاوز کر جانے پر شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت اورلیسکو کے خلاف نعرے بازی کی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد میں بجلی کی بیس، بیس گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ جس سے نہ صرف پاور لومز انڈسٹری تباہ ہو رہی ہے بلکہ شہریوں کے کاروبار بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
لوڈشیڈنگ