اسلا م آباد (نوائے وقت نیوز ) امریکی کاروباری شخصیت ڈاکٹر اینڈریو شوئیرمن نے رواں ہفتے اپنے دورہ پاکستان کے دوران ملک کے کاروباری افراد کو مالیات سے متعلق مفید مشورے دیئے۔ اِن ملاقاتوں اور تربیتی نشستوں کے دوران پاکستانی کاروباری شخصیات نے اپنے کاروباری منصوبوں کے لئےفنڈز میں اضافے اور بندوبست سے متعلق اپنی معلومات اور بصیرت میں اضافہ کیا۔ ڈاکٹر اینڈریو شوئیرمن نے امریکی سفارتخانہ کے تعاون سے انٹرپرینیورشپ اسپیکر سیریز پروگرام 2017ءکے تحت اسلام آباد، لاہور اور کراچی کا دورہ کیا۔ڈاکٹر اینڈریو شوئیرمن نے اپنے دورے کے دوران امریکی انٹرپرینیورز کی جانب سے اپنے اداروں کے لئے اسٹار ایکس کمیونٹی کے تحت مجموعی طور پر دو ارب ڈالر سے زائد کے فنڈز کا بندوبست کرنے میں مدد کے حوالے سے اپنے تجربات بیان کئے۔ انہوں نے آرک سسٹمزکے، جو ایک سینسنگ آٹومیشن کمپنی ہے، قیام سے متعلق بھی اپنے تجربے سے پاکستانی انٹرپرینیورز کو آگاہ کیا۔ انہوں نے اسلام آباد ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، بیکن ہاو¿س نیشنل یونیورسٹی اور دی نیسٹ ایسے مختلف اداروں میں پاکستانی انٹرپرینیورز سے خطاب کیا۔ڈاکٹر شوئیرمن نے اپنے تاثرات میں کہا کہ جتنے بھی پاکستانی انٹرپرینیورز اور طلبہ سے ا±ن کی ملاقات ہوئی وہ سب ترقی کے جذبے سے سرشار اور مارکیٹ میں نت نئے کاروباری خیالات متعارف کرانے کے لیے پ±رجوش تھے۔ انہوں نے ا±مید ظاہر کی کہ یہ پاکستانی انٹرپرینیورز اور طلبہ کاروبار شرو ع کرنے کے لیے درکار سرمایہ اور فنڈز کے بندوبست سے متعلق ہماری اہم گفتگو سے مستفید ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی نسل کو اندرون اور بیرون ملک پاکستانی کاروباری ماحول کو تیزی سے وسعت دینے کا موقع حاصل ہے۔امریکی سفارتخانہ کے انٹرپرینیورشپ اسپیکر سیریز پروگرام نے مارکیٹنگ، فکری اِملاک کے حقوق اور کاروبار کے آغاز کے بنیادی لوازمات ایسے موضوعات پر مزید پروگراموں کے لئےبھیتعاون کیا ہے، جن کا مقصد پاکستانی انٹرپرینیورز کی اعانت کرنا ہے۔ امریکی سفارتخانہ کے دیگر پروگراموں میں مالیاتی وسائل تک رسائی میں اضافے، کاروباری تعلیم کے مواقع میں معاونت اور کاروبار کے کلچر کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ایسا ہی ایک پروگرام امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کا پاکستان پرائیوٹ انویسٹمنٹ انیشیٹو (پی پی آئی آئی) بھی ہے، جو پاکستان کے سرگرم اور تیزی سے پھلتے پھولتے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لئے مساوی بنیادوں پر سرمایہ کاری کی مد میں دس کروڑ ڈالر سے زیادہ کے سرمائے کی دستیابی یقینی بنائےگا۔