پاک بحریہ کا جہاز ’’اصلت‘‘ پورٹس ماؤتھ یونائیڈ کنگڈم پہنچ گیا

Jul 23, 2018

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) آبدوز شکن ہیلی کاپٹر Z9EC سمیت پی این اصلت بحیرہ روم اور یورپی ممالک میں بیرونِ ملک تعیناتی کے سلسلے میں تیسری بندرگاہ پورٹس مائوتھ کے ہر میجسٹی نیول بیس، یونائیٹڈ کنگڈم پہنچ گیا ۔ اس تعیناتی کا مقصد بحری سفارتکاری کے ذریعے بحیرہ روم اور یورپی ممالک میں دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا اورحکومتِ پاکستان کی خارجہ پالیسی کے مقاصد کو اجاگر کرنا ہے۔ قبل ازیں، پاک بحریہ کے جہاز نے عقابہ اور الجیریا کی بندرگاہوں کا دورہ کیا ۔بندرگاہ آمد پر،پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس اصلت کا کمانڈر نیول بیس پورٹس مائوتھ ، پاکستان کے ہائی کمشنر اور ڈیفنس اور نیول ایڈوائزر نے پرتپاک استقبال کیا۔ رائل میریننر بینڈ نے جہاز کو سریلی دھنیں بجا کر خوش آمدید کہا۔جہاز کووسیع الیکٹرانک اور پرنٹ کوریج دی گئی۔پی این ایس اصلت کی پورٹس مائوتھ پورٹ کال کے موقع پر،پاک بحریہ کے مشن کمانڈر اور ان کے ہمراہ پی این ایس اصلت کے کمانڈنگ آفیسر نے یو- کے میں تعینات پاکستان کے ہائی کمشنر ، پاکستان میں تعینات یو- کے کے ہائی کمشنر، پورٹس مائوتھ کے لارڈ میئر، اسسٹنٹ چیف آف سٹاف (شپس)کمانڈ ہیڈکواٹرز اور کمانڈر نیول بیس سے ملاقاتیں کیں۔ مزید برآں، پاک بحریہ کے افسروں، سی پی اوز اور سیلرزنے بشمول ایچ ایم سی وکٹری کے مختلف رائل نیوی کے ٹریننگ کے اداروں کا دورہ کیا۔ ایچ ایم ایس وکٹری رائل بحریہ کے فرسٹ سی لارڈ کا فلیگ شپ ہے۔پاک بحریہ کے جہاز کی یونائیٹڈ کنگڈم میں موجودگی کے دوران میزبان ملک کے ساتھ بالعموم اور رائل بحریہ کے ساتھ بالخصوص پیشہ ورانہ اور سماجی ملاقاتوں کا انعقاد کیا گیا۔پاک بحریہ اور رائل بحریہ میں قیامِ پاکستان سے دیرینہ تعلقات ہیں۔ پچھلے کئی سالوں سے رائل بحریہ کی مہیا کی گئی تربیتی سہولیات اور ٹیکنیکل مشوروںنے دونوں بحری افواج کے مابین قریبی تعلقات کی تقویت کو ایک ٹھوس بنیاد دی ہے۔ دونوں ممالک کے مابین نہ صرف ٹریننگ ، ٹیکنیکل کوآپریشن اور اعلیٰ درجے کے دوروں میں قریبی تعاون جاری ہے بلکہ مضبوط سیاسی، سفارتی، معاشی اور بحری تعلقات بھی قائم ہیں۔ پاک بحریہ کی میری ٹائم کے شعبے اور افرادی قوت کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو بہتر بنانے میں کاوشوں کو بھی رائل نیوی کے عہدیداروں نے سراہا۔دورے کے دوران پی این ایس اصلت پر استقبالیہ بھی دیا گیا۔ غیر ملکی سفارتکاروں، یو- کے کی بحریہ کے افسروں اور نمایاں پاکستانی شخصیات کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔سیکنڈ سی لورڈ، وائس ایڈمرل انتھونی رداکن استقبالیہ کے مہمانِ خصوصی تھے۔ پاکستان کے ہائی کمشنر، جناب رحمان چشتی، برٹش پارلیمنٹ کے ممبر، پورٹس مائوتھ کے لارڈ میئر، یو-کے فارن اور کامن ویلتھ آفس اور یو- کے منسٹری آف ڈیفنس کے نمائندگان، کمانڈر پورٹس مائوتھ فلوٹیلا اور ڈیفنس اتاشی بھی موجود تھے۔ ایک کثیر تعداد میں پاکستانیوں نے بے پناہ مسرت کے ساتھ پاک بحریہ کے جہاز کا دورہ کیا۔یہ دورہ دونوں بحری افواج کے لئے خاص اہمیت کا حامل ہے۔ جہاز کے دورے کے پروگرام میں یو- کے کے پانیوں میں پہلی دو طرفہ مشق بھی شامل ہے۔ پاک بحریہ اور رائل بحریہ کے مابین آپریشنل تیاریوں کو بہتر بنانے اور باہمی تجربوں سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے بحری آپریشنز اور دیگر جنگی مشقیں بھی دورے کا حصہ ہیں۔ پی این ایس اصلت کا یہ دورہ یو- کے اور پاکستان میں دو طرفہ بحری تعلقات کے فروغ کا باعث بنے گا۔

مزیدخبریں