5 اگست یوم مذمت، کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سینٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا اعلان

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں کشمیر ایک اہم ایشو رہا، چئیرمین نے پانچ اگست کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے سینٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کااعلان کیا تو وزیر مملکت علی محمد خان نے جلد نماز جمعہ سری نگر کی جامع مسجد میں ادا کرنے کا عندیہ دے دیا۔ راجہ ظفر الحق نے خارجہ امور کی کمیٹی کوکہا کہ وہ تیاری کر لے پانچ اگست کے اجلاس میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قراردادیں منظورکر کے پوری دنیا کو بھجوائیں گے۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے ایوان کو بتایا کہ کشمیر کا متنازعہ نقشہ دکھانے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں جلد حقائق ایوان کے سامنے پیش کریں گے۔ قائد ایوان وسیم شہزاد نے اپنے خطاب کے دوران حسب عادت اپوزیشن کو بھی رگڑا لگانے کی کوشش کی جس کا مسلم لیگ ن کے سینٹر مشاہد اللہ نے خوب جواب دیا۔بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں عوامی اہمیت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے تجویز دی ہے کہ 5 اگست کو قومی سطح پر منایا جائے تاکہ کشمیریوں کا حوصلہ بڑھے اور ان کی جدوجہد مہمیز ملے۔ انہوں نے کہا بھارتی عزائم سب کے سامنے ہیں، مودی سرکار پاکستان دشمنی پر مبنی اقدامات کر رہی ہے اور پاکستان کا وجود نہیں مانتے، بھارت کے ظالمانہ اقدام کے خلاف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر پانچ اگست کو قومی سطح پرمنایا جائے۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ 5 اگست کو سینٹ کا اجلاس بلایا جائے گا اور یہ دن کشمیریوں کے لئے مختص کیا جائے گا۔ وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ کشمیر کا متنازعہ نقشہ دکھانے کے معاملے کی تحقیقات جاری ہے، بھارت کشمیر کا مقدمہ ہار چکا ہے، آزادی کشمیریوں کی منزل ہے۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کی پالیسی کوئی بھی دور ہو ایک ہی ہے، کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے۔کشمیر میں چوہدری غلام عباس نے جو تحریک تکمیل پاکستان شروع کی وہ اپنے انجام کو پہنچے گی، ہم کشمیر کا مقدمہ دنیا بھر میں بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے، کشمیر پاکستان بنے گا۔ وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ کشمیری پاکستان کے ہیں اور پاکستان ان کا ہے، سری نگر پر ہم اپنی زندگی میں پاکستانی سبز ہلالی پرچم لہراتا دیکھیں گے، مودی نے نہرو اور سیکولر انڈیا کے چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے،انہوں نے کہا کہ جلد ایک وقت آئے گا کہ ہم سب سری نگر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کریں گے۔ سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا ہے کہ کشمیر پر پوری پاکستانی قوم ایک پیج پر ہے، کشمیر کا سودا کوئی نہیں کر سکتا، مشرف دور میں نیب کا قانون آیا، اس میں کسی حکومت نے ردو بدل نہیں کیا، آج جو نیب ہے اس کا سٹرکچر بے نظیر بھٹو اور نواز شریف دور کا بنا ہوا ہے، چیئرمین بھی ان کے دور کے ہیں۔ عوام نے ہمیں احتساب کے لئے ووٹ دیا ہے، فیصلے میں احتساب کے نظام میں کمزوریوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ پارلیمان وہ فورم ہے جس پر ہمیں مل بیٹھ کر خامیوں، کمزوریوں کو دور کرنا چاہیے، ہمیں مل بیٹھ کر احتساب کے عمل کو مضبوط اور شفاف بنانا ہو گا۔ سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ کشمیری نہ صرف بھارت کے تسلط سے آزادی چاہتے ہیں بلکہ الحاق پاکستان کے بھی خواہاں ہیں، آزادی کے لئے کشمیری نوجوان بے حد قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ان کو آزادی اور الحاق پاکستان کے لئے کوششوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، کشمیر کی آزادی اور الحاق کے بعد پاکستان سے اپنے تعلق کا تعین بھی خود کریں گے،5اگست کو سینیٹ اجلاس بلانے کی تجویز درست ہے، اس دن کے حوالے سے پہلے ہی تیاری کر لی جائے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یہ ایوان اس دن قرارداد منظور کرے گا۔ سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی تیاری کر لے، ہم جو قرارداد منظور کریں گے وہ پوری دنیا میں بھجوائی جائیں گی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ پی ٹی وی پر کشمیر کا نقشہ غلط دکھانے کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے، اسلام آباد کے سینئر صحافی کو اٹھائے جانے کے معاملے پر جواب دیا جائے۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ کشمیر میں عوام قربانیاں دیئے جا رہے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ باقی ادارے اپنا احتساب خود کرتے ہیں لیکن سب مل کر پارلیمان کے ارکان کا احتساب کرتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...