عظمت ٹوٹ ٹوٹ کر اردگان پر برس رہی ہے
رجب طیب اردگان مسلم دنیا میں ہر جگہ موضوع بحث ہیں ان کی حقیقت پسندانہ حکمت عملی پر ساری اْمّہ رطب اللسان ہے وہاں ظنز کے نشتر لئے کچھ عاقبت نااندیش بھی ان کے تعاقب میں ہیں میاں جاوید صاحب نے اردگان کی کامیابیوں اور کامرانیوں کے حرف ستائش بھجوائے ہیں لیکن مستند اعدادو شمار کے ساتھ کہ بزرگوارم میاں جاوید بھی غیر معمولی شخصیت اور عالمی شہرت یافتہ بزرگ انجینئر ہیں ۔ میاں جاوید صاحب جیسے باکمال اور منفرد بزرگ ہماری رہنمائی کے لئے موجود ہیں جن لکھا اور کہا ہوا ہمارے لئے حرف آخر ہونا چاہئیے جنہوں نے قومی سطح پر ادارہ جاتی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کیا۔ پاکستان میں مواصلاتی انقلاب کی بنیاد رکھی TNT کو PTCL میں بدلا اس کے پہلے چیرمین قرار پائے، جب اس انقلاب کے لئے قواعد و صوابط کی تیاری کا مرحلہ درپیش ہوا تو پھر میاں صاحب یاد آئے اور Pakistan Telecommunication Authority (PTA)کی بنیاد رکھی گئی اس کے بانی چیئرمین بنے اور آخر میں جب سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو قواعد و ضوابط میں لانے کا مرحلہ آیا تو ایک بار پھر میاں جاوید کا نام نامی ہی یاد آیا میاں صاحب نے جس طرح پیمرا Pakistan Electronic Media Regulatory Authourity کی نقش گری کی وہ بھی اپنی مثال آپ ہے لیکن cross media کا قانون ختم کرکے پیمرا کی روح کو مجروح کیا گیا میڈیا مافیا ہی اس پر دوبارہ قابض ہو گیا اور پاکستان میں ذرائع ابلاغ میں انقلاب کا راستہ وقتی طور پر روک دیا گیا پیمرا کا بنیادی مسودہ قانون دیکھنے لائق اہم قومی دستاویز ہے اور یہ سب کچھ اسی پاکستان میں، تمام تر مشکلات کے باوجود میاں جاوید صاحب نے کیا اور گدلے پانیوں میں کنول کے پھول کی طرح پاکیزہ اور معطر رہے۔ طیب اردگان کی معاشی کامیابیوں اور کامرانیوں کا بتاتے ہوئے فرماتے ہیں
1- 2013 میں مسلم ترکی ملک کی کل ملکی پیداوار ایک ٹریلین سو ملین ڈالر تھی جو کہ مشرق وسطیٰ کی مضبوط ترین تین اقتصادی قوتوں یعنی ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مجموعی پیداوار کے برابر ہے۔ اردن شام اور لبنان جیسے ملکوں کا تو شمار ہی نہیں ہے۔
2- اردگان نے سالانہ تقریبا 10 پوائنٹس کے حساب سے اپنے ملک کی معیشت کو 111 نمبر سے 16 نمبر پر پہنچا دیا، جس کا مطلب ہے کہ ترکی دنیا کی 20 بڑی طاقتوں (G-20) کے کلب میں شامل ہوگیا ہے۔
3- اردگان نے ترکی کو دنیا کی مضبوط ترین اقتصادی اور سیاسی قوت بنانے کیلئے 2023 کا ہدف طے کیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا ترکی اس عزم میں کامیاب ہوتا ہے؟ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
4۔ استنبول ایئرپورٹ یورپ کا سب سے بڑا ایئر پورٹ ہے۔ اس میں یومیہ 1260 پروازیں آتی ہیں۔ مقامی ایئر پورٹ کی صبح کی 630 فلائٹس اس کے علاوہ ہیں۔
5۔ ترک ایئر لائن مسلسل تین سال سے دنیا کی بہترین فضائی سروس ہونے کا اعزاز حاصل کر رہی ہے۔
6- 10 سالوں کے دوران ترکی جنگلات اور پھل دار درختوں کی شکل میں 2 بلین 770 ملین درخت لگائے ہیں۔
7- اپنے اس دور حکومت میں ترکی نے پہلا بکتر بند ٹینک، پہلا ایئر کرافٹ، پہلا ڈرون اور پہلا سیٹلائٹ بنایا ہے۔ یہ سیٹلائٹ عسکری اور بہت سے دیگر امور سرانجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
8- اردگان نے 10 سالوں کے دوران 125 نئی یونیورسٹیاں، 189 سکول، 510 ہسپتال اور 1 لاکھ 69 ہزار نئی کلاسیں بنوائیں تاکہ طلبہ کی تعداد فی کلاس 21 سے زیادہ نا ہو۔
9- گذشتہ مالی بحران کے دوران جب امریکا اور یورپ کی یونیورسٹیوں نے بھی اپنی فیسیں بڑھا دی تھیں ان دنوں میں بھی اردگان نے حکم نامہ جاری کیا کہ تمام یونیورسٹیوں اور کالجوں میں تعلیم مفت ہوگی اور سارا خرچہ حکومت برداشت کرے گی۔
10- 10 سال پہلے ترکی میں فی فرد آمدن 3500 ڈالر سالانہ تھی جو 2013 میں بڑھ کر 11 ہزار ڈالر سالانہ تک پہنچ گئی تھی۔ یہ شرح فرانس کی فی فرد شرح آمدن سے زیادہ ہے۔ اس دوران ترک کرنسی کی قیمت میں 30 گنا اضافہ ہوا۔
11- ترکی کی بھرپور کوشش ہے کہ سن 2023 تک علمی تحقیقات کیلئے 3 لاکھ سکالرز تیار کیے جائیں۔
12- اہم ترین سیاسی کامیابیوں میں یہ بھی شامل ہے کہ اردگان نے قبرص کے دونوں حصوں میں امن قائم کیا اور کرد کارکنوں کے ساتھ برابری کی سطح پر مذاکرات کے ذریعے خون خرابے کو روکا۔ آرمینیا کے ساتھ مسائل کو سلجھایا۔ یہ وہ مسائل ہیں جن کی فائلیں گذشتہ 9 دہائیوں سے رکی ہوئی تھیں۔
13- ترکی میں تنخواہوں اور اجرتوں میں 300 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مزدور کی کم از کم تنخواہ 340 لیرہ سے بڑھ کر 957 لیرہ ہوگئی ہے۔ کام کی تلاش میں پھرنے والوں کی شرح 38 فیصد سے گھٹ کر 2 فیصد پر آگئی ہے۔
14- ترکی میں تعلیم اور صحت کا بجٹ دفاع کے بجٹ سے زیادہ ہے۔ یہاں استاد کی تنخواہ ڈاکٹر کے برابر ہے۔ (جاری)