آم کا باغ خالی کرانے کے لیے مسلح افراد کا دھاوا اشتہاری پکڑاگیا قانون کے رکھوالے نے چھوڑدیا متاثرین کا احتجاج

شجاع آباد(نامہ نگار) موضع جلال پور کھاکھی میں ملک لیاقت،فہیم،احمد دین، غلام یسین، جند وڈا، غلام شبیر، وسیم، ساجد حسن، باقر، عابد حسین، توصیف کھاکھی، یاسر کھاکھی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سابق ایم پی اے ملک غلام عباس کھاکھی مرحوم کے بھائی ملک نادر عباس کھاکھی بیوہ شازیہ عباس کھاکھی سے ہم نے ڈیڑھ مربع رقبہ پر لگے آم کے باغ کا 42 لاکھ روپے میں ٹھیکہ لیا ہے گزشتہ روز سابق ناظم ملک ذوالفقار کھاکھی بااثر جاگیردار ملک رضا کھاکھی کی سرپرستی میں 15 نامعلوم مسلح افراد نے ان پر حملہ کر دیا اور دھمکیاں دیں کہ باغ خالی کر دو ورنہ ہم تمہیں زندہ نہیں چھوڑیں گے مسلح افراد 19 سالہ نوجوان محسن عباس کھاکھی کو اغواء کر کے لے گئے 15کی اطلاع پر پولیس تھانہ صدر موقع پر پہنچ گئی پولیس کے سامنے مسلح افراد دندناتے رہے ہم نے کہا کہ ملزمان کا پیچھا کرو مگر اے ایس آئی زاہد خان نے عملے کو منع کر دیا اور کہا کہ ملزمان کو خود پکڑو ایک ملزم جو کہ بدنام زمانہ اشتہاری شوکت موہانہ کا بھانجہ تھا اسے ہم نے پکڑ کر اے ایس آئی زاہد خان کے حوالے کیا مگر اے ایس آئی زاہد خان نے ملزم کو راستے میں چھوڑ دیا اس بابت احتجاجی مظاہرین نے ویڈیو صحافیوں کو دی جس میں پولیس ملزم کو گرفتار کر کے ڈالے میں لے جا رہی ہے ملزم کی گرفتاری کے بارے میں روزنامہ نوائے وقت نے اے ایس آئی زاہد خان سے رابطہ کیا تو اے ایس آئی زاہد خان نے کہا کہ پولیس نے کوئی ملزم گرفتار ہی نہیں کیا مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور با اثر ملزمان کی گرفتاری کا پر زور مطالبہ کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن