اسلام آباد ہائیکورٹ میں شوگر ملز کی انٹرا کورٹ اپیل پر اٹارنی جنرل کے دلائل

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ میں زیر سماعت شوگر انکوائری کے خلاف شوگرملز کی انٹراکورٹ اپیل پر اٹارنی جنرل کے دلائل جاری، سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے دلائل شروع کرتے ہوئے کہا حکومت نے اپنے اختیارات میں اچھا کرنا چاہا ہے۔ انکوائری کے دوران وزیراعلی، وفاقی وزیر اور کابینہ ارکان پیش ہوئے،کیسے کہا جاتا ہے کہ رپورٹ معتصبانہ اور جانبدار ہے۔ حکومت نے مفاد عامہ کے تحت کمیشن رپورٹ پبلک کردی، حکومت کے اتحادیوں کے خلاف بھی انکوائری کی گئی۔ حکومت نے کمیشن سے کسی ممبر کو نکالا نہیں، عدالت نے استفسارکیاکہ کمیشن بنانے کا نوٹیفکیشن کابینہ ڈویژن نے جاری کرنا تھا۔ وزارت داخلہ نے کیسے، جس پر اٹارنی جنرل نے کہاکہ یہ معصومانہ غلطی تھی۔ بدنیتی شامل نہیں تھی، عدالت غلطی کو نظرانداز کر سکتی ہے، جسٹس عامرفاروق نے کہاکہ کیا یہ حکومت کو غلطیاں کرنے کا لائسنس دینا ہے۔ اٹارنی جنرل نے کہاکہ انکوائری کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ سے پہلے کمیشن تشکیل دے دیا گیا تھا، اگر کمیشن انکوائری کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد بنایا جاتا تو اعتراض کیا جا سکتا تھا، اٹارنی جنرل کی استدعا پر عدالت نے کیس کی سماعت آج تک ملتوی کر دی۔ اٹارنی جنرل آج بھی دلائل جاری رکھیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...