عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر مائیکل ریان نے کہا ہے کہ آئندہ سال کے اوائل میں کرونا ویکسین دستیاب ہوگی مگر اُس کے مؤثر ہونے کا کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اس وقت کرونا کے پھیلاؤ کو روکنا سب سے اہم کام ہے کیونکہ اس کی وجہ سے جانی ، مالی اور تعلیمی نقصان ہورہا ہے۔مائیکل ریان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں اسکول کی بہت اہمیت ہے، ہم بچوں کو اسکول واپس لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، اگر کرونا کا پھیلاؤ روکنے میں کامیاب رہے تو اسکول اور تعلیمی ادارے کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔کرونا ویکسین کے حوالے سے مائیکل ریان کا کہنا تھا کہ ’ایسی ویکسین تیار کرنا ہوگی جس سے لوگوں کی حفاظت یقینی ہو اور یہ کارآمد بھی ہو، آئندہ سال کے اوائل میں کرونا ویکسین دستیاب ہوگی اور لوگ اسے حاصل بھی کرسکیں گے.اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ بات یاد رکھنا ضروری ہے کہ ویکسین ہمیشہ 100 فیصد موثر نہیں ہوتی کیونکہ یہ کچھ لوگوں میں قوتِ مدافعت کو تیزی بڑھاتی ہے اور کچھ میں اس کی رفتار سست ہوتی ہے‘۔انہوں نے بتایا کہ ’اب تک کے ہونے والے ٹرائلز میں میزل کی ویکسین 95 فیصد مؤثر ثابت ہوئی ہے، دیکھناہوگا کہ کرونا کےخلاف بنائی جانے والی ویکسین کتنی موثر اور دیرپا ہوگی، ہمیں مل کر بہترین ویکسین اورعلاج کی جدوجہد کو جاری رکھنا ہوگا۔