کراچی (نیوزرپورٹر) جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے دعا زہرا کو یکم اگست کو پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے جس کے بعد کیس کے تفتیشی افسر کو حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔ دعا زہرا کی بازیابی سے متعلق والدہ کی درخواست پر ساعت ہوئی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ دعا زہرا کو بحفاظت آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے بھی تفتیشی افسر کو دعا زہرا کی لاہور سے کراچی منتقلی کا حکم دیا تھا۔ دعا زہرا کو کراچی منتقل کیا جائے تاکہ کیس اور کسٹڈی کا معاملہ نمٹایا جا سکے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں والدہ نے درخواست دائر کی تھی۔ دعا زہرا کے مفاد میں یہ درخواست منظور کی جاتی ہے۔ دعا زہرا کی والدہ صائمہ کاظمی نے بیٹی کی بازیابی سے متعلق درخواست دائر کی تھی۔ اس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اجنبی لوگ لاہور کے دارالامان میں دعا سے ملاقات کی اجازت مانگ رہے ہیں۔ وکیل نے مزید کہا کہ ان ملاقاتوں کا مقصد دعا زہرا کو دباؤ میں لانا ہو سکتا ہے۔ اس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ میں نے ٹیلی فون پر کیس کے تفتیشی افسر کو سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر عمل درآمد کا کہا ہے۔ علاوہ ازیں ملزم ظہیر اور شبیر کے بینک اکاؤنٹس اور قومی شناختی کارڈز بحال کرنے کی درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا کہ کیس کا مرکزی ملزم کہاں ہے؟۔ جس پر وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزموں کو پیشی کے دوران سکیورٹی خدشات ہیں۔ وکیل استغاثہ نے عدالت سے درخواست کی کہ ملزمان کو سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔ جس پر عدالت نے وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، آئی جی سندھ اور دیگر کو ظہیر اور شبیر کو سکیورٹی فراہم کرنے کا نوٹس جاری کر دیا۔
دعا کیس