پشاور(بیورورپورٹ)خیبرپختونخوااسمبلی میں بچوں کے اغوا،جنسی زیادتی اورقتل کے واقعات پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے سیف سٹی پراجیکٹ اورفرازک لیبارٹری کے قیام سمیت ملوث افرادکوکیفرکردارتک پہنچانے کیلئے پولیس کے تفتیشی نظام کو مربوط بنانے کامطالبہ کیاگیاہے جمعہ کے روز اسمبلی اجلاس کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن نگہت اورکزئی نے اپنی تحریک التواپربحث کرتے ہوئے کہاکہ بچوں کے زیادتی کے واردات کی صورت میں پولیس علاقہ،دکانوں میں جاکر سی سی ٹی کیمرے کی فوٹیج لیتے ہیں جن کے پاس بیک اپ تین دنوں سے زائدنہیں ہوتا اس لئے سیف سٹی پراجیکٹ شہرکیلئے انتہائی ضروری ہے پشاورمیںڈی این اے لیبارٹری کوئی نہیں بنی خون کے نمونے ٹیسٹ کیلئے لاہورجارہے ہیں جرائم کی کمی کیلئے فرانزک لیبارٹری کاہوناازحدضروری ہے پولیس پٹرول پر کٹ لگایاگیاہے اگرپولیس کو پٹرول نہیں ملے گا توتفتیش کیسے ہوگی اسکے علاوہ انکی تنخواہوں پنجاب پولیس سے کم ہیں اسی طرح راشن کی مد میں ماہانہ661روپے انتہائی کم ہے ریسک الانس بڑھائی جائے ۔
پشاور‘بچوں کے اغوا،جنسی زیادتی اورقتل کے واقعات پرتشویش کااظہار
Jul 23, 2022