کراچی (اسپورٹس رپورٹر)ایڈیلیڈ اوول کے چیف کیوریٹر ڈیمئن ہوف نے جمعہ کو نیشنل سٹیڈیم کراچی کی پچز اور آؤٹ فیلڈ کا معائنہ کیا۔ اس دوران انہوں نے کیوریٹرز اور گراؤنڈ سٹاف سے ملاقات بھی کی۔ اس سے قبل وہ قذافی سٹیڈیم لاہور اور پنڈی کرکٹ سٹیڈیم کا دورہ بھی کرچکے ہیں۔کراچی میں اپنے تین روزہ قیام کے دوران ڈیمئن ہوف حنیف محمد ہائی پرفارمنس سنٹر کراچی کی پچز اوران کی تیاری کیلئے دستیاب سہولیات کا بھی جائزہ لیں گے۔اس دوران وہ سندھ کرکٹ ایسوسی ایشن کے کوچز اور مقامی کیوریٹرز کو پچز کی تیاری پر بھی لیکچر دیں گے۔ اپنے دورہ پاکستان کے دوران آسٹریلوی پچ ماہر تینوں ٹیسٹ سینٹرز کے گراؤنڈ سٹاف کے جذبے اور عزم سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔ڈیمئن ہوف کا کہنا ہے کہ یہ ان کا پاکستان میں تیسرے ٹیسٹ سینٹر کا دورہ ہے اور وہ اب تک کراچی سمیت پاکستان میں گراؤنڈ سٹاف کے جذبے اور عزم سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔اپنے اس دورے میں وہ خیالات کا تبادلہ کرنے کیساتھ ساتھ اس بات کا بھی اندازہ لگائیں گے کہ پچز کی تیاری سے متعلق پاکستان اور آسٹریلیا میں کس طرح کام کیا جاتا ہے۔ لاہور اور کراچی میں پچز کی تیاری کا یہ منصوبہ پی سی بی کی معیاری پچز کی تیاری سے متعلق حکمت عملی کا منہ بولتا ثبوت ہے جس کا تمام تر کریڈٹ بھی پی سی بی کو جاتا ہے۔آسٹریلوی پچ ماہر نے کہاکہ ایک اچھی وکٹ وہ ہوتی ہے جہاں بیٹرز اور باؤلرز دونوں کو سپورٹ ملتی ہے۔ آسٹریلیا میں اچھی پچ اسے مانا جاتا ہے کہ جہاں ایک دن میں 300 رنز بھی بنیں اور 10 وکٹیں بھی گریں۔آسٹریلوی مٹی آئندہ ہفتے کراچی پہنچے گی۔ اس مٹی سے نیشنل سٹیڈیم کراچی، نیا ناظم آباد کرکٹ گراؤنڈ کراچی، قذافی سٹیڈیم لاہور اور نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر لاہورمیں ایک ایک پچ تیار کی جائیگی۔ آسٹریلوی مٹی سے لاہور اور کراچی میں پچز کی تیاری ایک زبردست منصوبہ ہے۔ان پچز سے پاکستان کے کھلاڑیوں کو دورہ آسٹریلیا کی تیاریوں میں معاونت ملے گی۔