لاہور+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+نوائے رپورٹ+ نامہ نگار) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب مسلم لیگ (ن) کا تھا اور رہے گا، پنجاب کا مینڈیٹ نواز شریف کا مینڈیٹ تھا جو آج واپس لے لیا، آج مسلم لیگ (ن) پنجاب میں سرخرو ہوئی، عمران خان فرعون بننے کی کوشش نہ کریں، ان کی طرح بہت سے فرعون آئے اور چلے گئے، عمران خان جھوٹا، منافق اور سازشی شخص ہے، عمران خان مسترد ہو کر پارلیمان اور پنجاب سے باہر ہے، آئین کی تشریح مرضی سے نہیں ہونے دیں گے، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے عین مطابق رولنگ دی کہ پارٹی سربراہ کی ہدایت کے خلاف کوئی ووٹ نہیں ڈال سکتا، چوہدری شجاعت حسین کو سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے پارٹی ممبران کو ایک مکار شخص کے امیدوار کو ووٹ نہ دینے کی ہدایت جاری کی۔ گورنر ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج مسلم لیگ (ن) پنجاب اسمبلی میں سرخرو ہوئی، آج اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان میں جمہوریت کی فتح ہوئی۔ ایک منافق، جھوٹا، مکار اور سازشی شخص جمہوریت کی بات کر رہا تھا، یہ وہ شخص ہے جس نے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سے رولنگ دلوا کر آئین شکنی کرائی۔ اس رولنگ کے خلاف سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ عمران خان نے آئینی عہدوں سے آئین شکنی کرائی۔ یہ ایک پارٹی سربراہ کی ہدایت تھی اور اسی کے مطابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے رولنگ دی۔ عمران خان نے 2018ء میں جب دوسری جماعتوں کے لوگ خریدے، جب سینٹ الیکشن، خیبر پی کے کے انتخابات، کوئٹہ اور بلوچستان میں ووٹ خریدے گئے، تب انہیں حیرانی نہیں ہوئی تھی، آج انہیں حیرانی ہو رہی ہے۔ عمران خان نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے انتخابات میں ووٹ خریدے، 2018ء میں پنجاب کا مینڈیٹ نواز شریف کا تھا جو عمران خان نے چوری کیا اور پھر عمران خان نے چار سال تک پنجاب کے عوام کو لوٹا، بے روزگار کیا، بھوکا کیا۔ عمران خان نے چار سال جھوٹے الزامات عائد کئے، عمران خان نے وزارت عظمیٰ کی کرسی استعمال کر کے اپنے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالا۔ آئین کی تشریح آئین اور پارلیمان کے مطابق ہوگی، کسی کی مرضی کے مطابق آئین کی تشریح نہیں ہوگی۔ تین روز سے عمران خان گھٹیا زبان استعمال کر رہے ہیں، وہ الیکشن کمشن، پولیس، ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کو گالیاں دیتے رہے، آج وہ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی کہہ رہے ہیں، دراصل عمران خان فسادی ہیں اور ملک میں خانہ جنگی چاہتے ہیں۔ عمران خان نے جب اپنے ارکان کو ان کی مرضی کے خلاف ووٹ نہ دینے کی ہدایت کی تھی تب سب کچھ ٹھیک تھا۔ عمران خان ملک میں سیاسی عدم استحکام لانا چاہتے ہیں تاکہ ملکی معیشت سنبھل نہ سکے۔ چار سال عوام کو لوٹا، اپنی گھر والیوں کے ذریعے عوام پر ڈاکے ڈلوائے۔ عمران خان وہ بہروپیا ہے جو معصوم شکل بنا کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ عمران خان نے جوان بچوں کے ہاتھوں میں اسلحہ اور ڈنڈے پکڑوائے، پی ٹی آئی نے ڈسکہ کا الیکشن چوری کیا۔ لانگ مارچ کے اندر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے چھتوں سے پولیس والوں کو گولیاں ماریں۔ یہ قدرت کا نظام ہے، عمران خان نے جو بویا آج وہی کاٹ رہے ہیں۔ عمران خان نے لوگوں کی بے گناہ بیٹیوں کو ہتھکڑیاں لگائیں، عمران خان جو بکواس کرے گا اس کا جواب اسی طرح جواب دیا جائے گا، پچھلے چار سال پنجاب میں کرپشن کر کے انہوں نے اپنا منہ کالا کیا، ووٹ پر ڈاکہ ڈال کر دوسروں پر الزام عائد کرنا ان کا وطیرہ ہے۔ عمران خان نے پنجاب کے الیکشن میں سیاسی دھندا کیا، شرقپوری اور فیصل نیازی مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے تھے۔