الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے حالیہ ضمنی انتخابات میں جیتنے والے پی ٹی آئی رہنما زین قریشی کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت کے خلاف اٹھائے گئے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ زین قریشی رکن صوبائی اسمبلی کا حلف اٹھاتے ہی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
الیکشن کمیشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ آئین کے تحت کوئی فرد بیک وقت پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کے علیحدہ علیحدہ ایوانوں میں 2 نشستیں نہیں سنبھال سکتا، تاہم یہ اس فرد کی صوابدید ہے کہ وہ دوسری نشست جیتنے کے بعد کس نشست کو برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ وضاحت اس صورتحال کے بعد سامنے آئی جو گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں پیدا ہوئی۔
مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی خلیل طاہر سندھو نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے نئے رکن صوبائی اسمبلی زین قریشی ابھی بھی قومی اسمبلی کے رکن ہیں کیونکہ ایوان زیریں میں پی ٹی آئی کے دیگر ارکان سمیت ان کا استعفیٰ تاحال اسپیکر قومی اسمبلی نے منظور نہیں کیا لہٰذا وہ وزیراعلیٰ کے انتخاب میں اپنا ووٹ نہیں ڈال سکتے۔