لاہور(نیوز رپورٹر) میو ہسپتال میں کارنیا کی پہلی کھیپ پروفیسر اسد اسلم خان کو بھیجی گئی۔ پروفیسر اسد اسلم خان کے دور میں کامیاب پیوندکاری کے بعد آج بھی بلا تعطل پروفیسر محمد معین کی سربراہی میں یہ سلسلہ جاری ہے۔ کارنیل ٹرانسپلانٹ کیلئے عرصہ 6 سال کے دوران 5558 کارنیا پاکستان آئے جو امریکہ میں موجود پاکستانی نژاد ڈاکٹر کمیونٹی نے اپنے پاکستانی بھائیوں کیلئے بطور تحفہ بھیجے۔ اس پروجیکٹ کے تحت میو ہسپتال میں 6 مزید کارنیا ٹرانسپلانٹ کئے گئے۔ اس سرجری کی لاگت بہت زیادہ ہے اور اس پراجیکٹ کے تحت مریضوں کو یہ سرجری کی سہولت وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ میو ہسپتال ڈاکٹر محمد منیر کے تعاون سے بغیر اخراجات کے فراہم کی گئی۔ کارنیہ کی پیوندکاری کے بعد مریضوں نے اظہار تشکر کیا۔ کارنیل ٹرانسپلانٹ ایک پیچیدہ آپریشن ہے اور اس کیلئے میو ہسپتال کی شعبہ امراض چشم میں تجربہ کار ماہرین اور سہولیات میسر ہیں۔ پروفیسر محمد معین، پرنسپل، کالج آف آفتھلمالوجی، میو ہسپتال لاہور، مستقبل قریب میں کارنیل بینک کو مزید منظم اور اس میں جدید سہولیات کی فراہمی کا عزم بھی رکھتے ہیں۔ اس بار کارنیا ٹرانسپلانٹ کو سپورٹ امریکہ میں مقیم ڈاکٹر مفیز چوہان نے کیا ہے۔ ڈاکٹر مفیز چوہان بھی کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے گریجویٹ ہیں۔ کارنیا کی بیماریوں سے بچاو¿ کیلئے ضروری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہم خراد، برادے، ویلڈنگ اور کیمیکل کا کام کرتے ہوئے حفاظتی چشمہ کا استعمال کریں۔ حادثات سے بچاو¿ اور لڑائی جھگڑے سے اجتناب کارنیا کی چوٹ اور پیچیدگیوں سے بچا سکتا ہے۔