اسلام آباد (خبر نگار) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سابق دور میں یک جنبش پیمرا آرڈر سے میڈیا پر پابندیاں عائد کی جاتی رہیں۔ پی ٹی آئی دور میں پی ایم ڈی اے کا کالا قانون لانے کی کوشش کی جس کی تمام سیاسی جماعتوں اور میڈیا تنظیموں نے مخالفت کی۔ (پیمرا) ترمیمی بل 2023ءتمام صحافتی تنظیموں کی مشاورت سے تیار کیا گیا۔ صحافیوں کے حقوق کے لئے ہم سب اکٹھے بیٹھے، میڈیا نے خود اس بل میں اپنی ذمہ داری کا تعین کیا ہے۔ یہ بل حکومت کا نہیں، یہ پاکستان، پاکستان کے عوام، میڈیا اور صحافیوں کا بل ہے جس میں صحافیوں کے حقوق کو محفوظ بنایا گیا ہے۔ اس میں صحافتی تنظیموں کی نمائندگی شامل ہے۔ انہیں فیصلہ سازی کا اختیار دیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم سب سوشل میڈیا کے ایک نئے دور سے گذر رہے ہیں جہاں اظہار رائے کیلئے پلیٹ فارم متعارف ہو چکے ہیں۔ یہ تمام چینلز سائبر سپیس اور سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔ پچھلے چار سالہ دور میں میڈیا پر سینسر شپ رہی، میڈیا کی زبان بندی کی گئی۔ سابق وزیراعظم عمران خان کو میڈیا پریڈیٹر کا خطاب ملا۔ انہیں یہ خطاب ان کے سیاسی حریفوں یا پاکستان کے کسی ادارے نے نہیں بلکہ عالمی صحافتی اداروں نے اظہار رائے کی آزادی کے حوالے سے دیا۔ پچھلے دور میں صحافیوں کے پیٹ میں گولیاں ماری گئیں۔ ان کی ناک کی ہڈیاں توڑی گئیں، پسلیاں توڑی گئیں، انہیں اغواکیا گیا، ان کے چلتے پروگرام بند کئے گئے، انہیں جیلوں میں بھیجا گیا۔