شیخوپورہ میں محتسبین کانفرنس

Jul 23, 2024

میاں حبیب

دنیا میں کوئی کام ناممکن نہیں ہوتا ہر کام ممکن ہوتا ہے کامیابی اور ناکامی کا درومدار آپ کی لگن جستجو محنت اور نیت پر منحصر ہے آپ کس کام کو کس نیت کے ساتھ کر رہے اس کے پیچھے جذبہ کیسا ہے اس کی کامیابی کے لیے آپ محنت کتنی کرتے ہیں تاریخ ایسے ناممکن کاموں سے بھری پڑی ہے جن کو شروع کرنے والوں کو دنیا نے خبطی اور پاگل پن کے طعنے دیے لیکن ان کی لگن اور جستجو نے جب وہ ناممکنات کو ممکنات میں بدل دیا تو دنیا ورطہ حیرت میں مبتلا ہو گئی کہ یہ کیسے ممکن ہو گیا اسی طرح کی ایک باصلاحیت شخصیت ملک منظور الحق ہیں جنھوں نے اپنی محنت لگن جستجو اور اپنے آئیڈیاز سے ایک دنیا آباد کر رکھی ہے انھوں نے اپنے کاموں سے ثابت کیا کہ اپنے لیے تو سبھی جیتے ہیں سوسائٹی کے لیے کوئی کوئی جیتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ انھوں نے یہ بھی ثابت کیا کہ کام کرنے کے لیے نہ ہی عہدوں کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی بہت بڑے وسائل چاہیں اگر آپ تسلسل کے ساتھ محنت کرتے ہیں تو ہر چیز ممکن ہو سکتی ہے شیخوپورہ انڈسٹریل زون کا شمار پاکستان کے بڑے انڈسٹریل زون میں ہوتا ہے جہاں بہت بڑی بڑی صنعتیں قائم ہیں لیکن ان صنعتوں کے کرتا دھرتا اکثر گونگے بہرے تھے جو اپنے کام سے کام رکھتے تھے انھیں اپنے ارد گرد کے ماحول سے کوئی سروکار نہیں تھا شیخوپورہ کی سوسائٹی میں کیا ہو رہا ہے صنعتوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی حالت زار کیا ہے سڑکوں بجلی پانی کے کیا مسائل ہیں شیخوپورہ کی آب وہوا اور ثقافت کیا ہے ملک منظور الحق نے شیخوپورہ روڈ پر شیخوپورہ چیمبر آف کامرس کی بلڈنگ بنائی بہت کم وسائل میں کام شروع کیا اپنے یونیک آئیڈیاز کے ساتھ معاملات کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کی اور عہدوں سے چمٹے رہنے کی بجائے خدمت کے جذبہ سے سرشار ہو کر کردار ادا کیا۔

ملک منظور الحق دھیمے لہجے کے جاندار سر تال کے ماہر ہیں  جو کبھی دلبرداشتہ نہیں ہوتے اپنے کام کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ جاتے ہیں اور ہمیشہ کامیابی حاصل کرتے ہیں وہ اپنے یونیک آئیڈیاز کی وجہ سے پالیسی سازی میں بھی کردار ادا کرتے ہیں۔ملک منظور نے آئیڈیا ڈونیٹ کرنے کی منفرد رسم شروع کی وہ لوگوں کو خدمات عطیہ کرنے کی طرف راغب کرتے ہیں وہ اکثر اداروں اور معاشرے کی خرابیوں کی نشاندہی کرتے نظر آتے ہیں اور اسی بابت وہ بیشمار صاحب اختیار لوگوں کی مخالفتیں بھی مول لے لیتے ہیں انھیں اپنے انتہائی قریبی رفقاء ملک مظفر،طارق اقبال مغل، میاں فاروق جاوید اقبال کارٹونسٹ اور احمد ہمایوں خان کی معاونت بھی حاصل ہے حال ہی میں انھوں نے شیخوپورہ چیمبر آف کامرس میں، ریاست کی اپنے شہری کے ساتھ کمٹمنٹ، کے عنوان سے وفاقی محتسبین کی کانفرنس کروائی ملک منظور نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی خصوصی ہدایت پر وفاقی محتسبین نے شرکت کی صوبائی محتسبین کی نمائندگی عبدالباسط خان نے کی ایسی بامقصد کانفرنس میں شرکت کرکے دلی خوشی ہوئی۔ جہاں صنعتکاروں نے وفاقی محکموں سے متعلق اپنی شکایات بھی سنائیں اور بہتری کے لیے تجاویز بھی پیش کیں سابق نگران وزیر صنعت ایس ایم منیر ودیگر صنعتکاروں نے صنعتی شعبے کا کیس مفصل انداز میں پیش کیا۔
 ملک منظور نے کہا کہ ریاست اپنے شہریوں کے ساتھ کمٹمنٹ پوری کرے وہ شہریوں کے ساتھ کھڑی ہو ان کے مفادات کا تحفظ کرے انھیں یقین دلائے کہ وہ ان کے حقوق کی علمبردار ہے تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو لوگ اپنا سرمایہ بیرون ملک شفٹ کرنے کی بجائے پاکستان میں لگائیں لیکن یہ ریاستی اعتماد کے بغیر ممکن نہیں۔ وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے کہا کہ شیخوپورہ کے صنعت کاروں کو میری طرف سے کھلی آفر ہے کہ وفاقی محکموں کی طرف سے انھیں کوئی بھی شکایت یو وہ میرے نوٹس میں لائیں ان کی شکایت فوری رفع کی جائے گی۔
وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے بتایا کہ ٹیکس کے نظام بارے لوگوں کو بیشمار شکائتیں ہیں جنھیں ہم نے دور کرنے کی کوشش کی ہے اربوں روپے کے ریٹرن واپس کیے ہیں۔ ٹیکس نادہندگان کے ضمن میں  موبائل سمز کی بندش کا نوٹس لے کر ان کی سمز بحال کروائیں خواتین کی ہراس منٹ کی وفاقی محتسب میڈیم فوزیہ وقار نے کہا کہ میری خواہش ہو گی کہ میں مختلف صنعتوں کا دورہ کروں وہاں خواتین کی ورکنگ کے ماحول کو بہتر بنائیں خواتین  آزادانہ ماحول میں اپنی خدمات سر انجام دیں۔ انھوں نے بتایا کہ مختلف اداروں میں جہاں خواتین کام کرتی ہیں وہاں ہراس منٹ کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں اس کے علاوہ جہاں کہیں سے بھی شکایت موصول ہوتی ہے فوری طور پر اس کا ازالہ کیا جاتا ہے۔
حیران کن امر سامنے آیا کہ لوگوں کا محتسبین کے اداروں پر اعتماد بڑھ رہا ہے ہر گزرتے دن کے ساتھ اداروں کے خلاف شکایتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کا عدالتی نظام بہت پچیدہ ہے۔ راقم نے وفاقی محتسبین کو رائے دی کہ ہم مسائل کی تہہ تک نہیں جاتے ہم ہسپتال بنائے جا رہے ہیں دوائیاں بنانے کی فیکٹریاں لگائے جا رہے ہیں لیکن یہ ریسرچ نہیں کر رہے کہ بیماریاں کیوں پھیل رہی ہیں ہمیں روٹ کاز ڈھونڈنے کی ضرورت ہے اسی طرح ہمیں شکایات میں اضافہ کو کارکردگی سے منسوب کرنے کی بجائے یہ دیکھنا چاہیے کہ یہ شکائتیں پیدا کیوں ہو رہی ہیں جو اہلکار شکایات پیدا کر رہے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی اور وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ بالکل درست  ہمیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ کون سے اہلکار جان بوجھ کر لوگوں کو تنگ کر رہے ہیں وہ لوگوں کو الجھا کر اپنے مفاد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ہم نے کئی ایک لوگوں کے خلاف اس حوالے سے کارروائی بھی کی ہے۔

مزیدخبریں