اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے متعلق ٹیکس سکیم کی منظوری دے دی گئی۔ سکیم کے نفاذ کا نوٹیفکیشن آئندہ چند روز میں جاری کردیا جائے گا۔ سکیم کے تحت ریٹیلر کے ٹیکس کا تعین دکان کے کرائے، سرمایہ کی بنیاد پر ہوگا اور کم سے کم ٹیکس 1200 روپے سالانہ ہوگا۔ ذرائع نے بتایاکہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب ریٹیلرز پہلے ہی اس سکیم میں رجسٹرڈ ہو چکے ہیں جبکہ سکیم کے تحت عارضی کھوکھوں کو ریٹیلر ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے سرکاری کاروباری ادارہ جات کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مختلف وزارتوں اور ڈویژن کی طرف سے اپنی تحویل میں سرکاری کاروباری اداروں کو سٹرٹیجک یا ضروری قرار دینے کے بارے میں سمریز پر غور کیا گیا۔ کمیٹی نے بحث کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ نیشنل انشورنس کمپنی لمٹڈ، سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی، پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ ضروری ایس او ایز یا سٹرٹیجک ہونے کے کرائٹیریا کو پورا نہیں کرتی ہے۔ کمیٹی نے وزارت تجارت کو یہ ہدایت کی کہ پاک ایکسپو کمپنی کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ماڈل کی تلاش کی جائے۔ وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کی سمری پر ایس ٹی ای ڈی سی کو ری سٹرکچر کرنے اور اسے نیا نام دینے کی منظوری دے دی۔ اس ادارے کا نیا نام انڈڈجنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ایجنسی ہوگا۔ وزارت ایوی ایشن اور وزارت کمیونیکیشن کی سمری پر پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے بورڈ، پاکستان پوسٹل سروس بورڈ اور پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کے بورڈ پر آزادانہ ڈائریکٹرز کے امیدواروں کا تقرر کرنے کی منظوری دے دی۔ کمیٹی نے وزارت کمیونیکیشن کو یہ ہدایت کی کہ وہ ان اداروں کی کیٹگری کا تعین کر کے اپنی تجویز پیش کرے۔ دریںاثناء وفاقی وزیر خزانہ نے فیچ ریٹنگ ایجنسی کے نمائندوں کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کی۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی، اور کہا کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 9.4 بلین ڈالر ہو گئے ہیں۔ مالی سال 24 میں ٹیکس جمع کرنے میں 30 فیصد کی گروتھ ہوئی ہے۔ آئی ٹی کی برآمدات تین ارب ڈالر سے تجاوز ہو گئی ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان کے منصوبوں میں فنانسنگ کے لیے کثیر القومی اداروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے کے بارے میں بھی بتایا اور کہا کہ مالی سال 2025 تک ریونیو کے ڈیڑھ فیصد کے مضافی اضافہ کیا جائے گا۔ فچ ریٹنگ کے نمائندوں نے پاکستان کے اہداف کی تعریف کی۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج سے تین دنوں کیلئے چین کا دورہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق چائنیز حکام سے وزیر خزانہ 15 ارب ڈالر کے توانائی قرض کی ری پروفائلنگ پر بات چیت کریں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ کے دورہ کے دوران چین کے توانائی کے سرکلر ڈیٹ سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔