جدہ سیزن کی بھرپور اور پرجوش تیاریاں مکمل 

امیر محمد خان۔۔ جدہ ی ڈائیری 
 
 جدہ کمیونٹی 26 جولائی سے سعودی عرب، ہندوستان، پاکستان، انڈونیشیا ، بنگلہ دیش ، سری لنکا ، فلپائین ، نیپال سے متعلق کمینوٹیز اور اور انکے اہل خانہ موسیقی ، فن اور ان علاقوںکے بہترین پکوان کے مزے لینگے ،وسیع و عریض میدان جہان بیس ہزار افراد کی گنجائش ہے جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے ہمران تجربہ کار ٹیم انتظامی ، جدہ کے سیکورٹی کے ادارے بھر انداز میں جدہ سیزن کی کامیابی اور تقریب میں آنے والے ہزاروںشائیقین کی حفاظت کیلئے بھر پور انداز میں مصروف ہیں سے موسیقی کے پروگرام کا آغاز 26 جولائی 2024 کو سعودی اور انڈین نائٹ کے ساتھ ہو گا، جس میں پرفارمنس پیش کی جائے گی، محرم الحرام کی وجہ سے پاکستانی نائٹ اور موسیقی کا اہتمام 2 اگست کو ہوگا 2 اگست 2024 کو پاکستان نائٹ میں آئمہ بیگ ، بلال سعید ، سونو خطرناک ڈانس گروپ اپنے فن کا مظاہرہ کرینگے ابتداء￿ میں انڈونیشی فنکار لیڈی رارا اور ٹم محبہ اپنے فن کا مظاہرہ کرینگے 9 اگست 2024 کو بنگلہ دیش اور سری لنکن نائٹ، عمران محمودول سمیت اپنی موسیقی اور فن پیش کرینگے سری لنکا سے سبرینا پوشی، فرزانہ بیتھی سری لنکن اشررا اکلنکا کے ساتھ، امندا پریرا، ساشا سناری اور نمستے
تخلیق ڈانس گروپ۔یہ سلسلہ 16 اگست 2024 کو فلپائن اور نیپالی نائٹ کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس میں ایرک سینٹوس، ینگ شامل ہیں۔فلپائن سے کونسٹینٹینو اور نیپالی فنکار پرمود کھرل، کیکی ڈانس گروپ، اورریما بشوکرما۔ پراجییکٹ مینجرنوشین وسیم نے بتایا کہ ، ''ہم جدہ سیزن میں اس ثقافتی اسراف کو پیش کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔''انہوںنے کہا کہ سعودی حکومت نے یہ تقریبات ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے کے لیے ہماری لگن کو مجسم کرتی ہیں اور کمیونٹی اتحاد.''کیلئے ارادے منعقد کی جارہی ہیں سیزن میں ہر رات نہ صرف دلکش پرفارمنس پیش کرے گی بلکہ بچوں کے لیے سرگرمیاں، ثقافتی ریٹیل بھی پیش کئے جائینگے تقریب گاہ میں خریداری کیلئے اسٹالز ہونگے ، آرٹ کی نمائشیں، اور معروف ریستوراں کے معروف کھانوں کے اسٹالز بھی موجودہونگے ، بچوں کیلئے تفریح کا خاص انتظام ہے جدہ اور اطراف شہروںکے لاکھوں شائیقین جس میں تمام مندرجہ بالا کمیونٹی اور اہل خانہ شدت سے ان تفریحات کا انتظار کرتے ہوئے خادم الحرمین شریف ، شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی حکومت کے ذمہ داروںکا شکریہ ادا کررہے ہیں کہ وہ سعودی عوام کے ساتھ یہاںبرسرورزگار دیگر غیر ملکی کمیونٹیز اور انکے اہل خانہ کی تفریحات کا بھر پور خیال کررہے ہیں۔ جدہ کے ساحل سمندر پر city walk پر روزآنہ ہزاروں افراد اپنے بچوںاور فیملی کے ساتھ شاندار نمائش جہاں بچوںکیلئے بے شمار تفریحات کا بندوبست ہے جھولے ، علاقائی رقص ، کھانے پینے کے اسٹالز موجود ہیں جہاں رات گئے تک جشن کا سمان رہتا ہے۔


پاکستانی پاسپورٹ کے حامل نشہ آور اشیاء￿ کی تجارت سے گریز کریں
یہ پاکستان کی بدنامی ہے 
ادھر سعودی وزارت خارجہ نے بتایاہے کہ منشیات میں ملوث پاکستانی اور سعودی فر د کو سزائے موت دی گئی ہے ، سعودی عرب میں منشیات کے استعمال اور اسکے خرید و فروخت پر سزائے موت دی جاتی ہے مگر نہ جانے کیوں ہمارے پاکستانی بارہا نشان دہانی کے باجود اپنی نازیبا حرکت سے پورے پاکستان کو بدنام کرنے پر مامورہیں۔اس سے قبل بھی پاکستانی سزاے موت کے حقدار ہوچکے ہیںیہاں منشایات فروشی کے الزام میںوزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ منشیات اسمگلنگ میں ملوث سعودی اور پاکستانی کی موت کی سزا پرعمل درآمد کردیا گیا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری تفصیلی بیان میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے پاکستانی شہری شفیع اللہ شاہ زمان کے قبضے سے ہیروئن برآمد کی جسے وہ مملکت اسمگل کرنے کی کوشش کررہا تھا۔سعودی حکومت نہ صرف غیر ملکیوں بلکہ اپنے شہریوں کو بھی اس جرم مین یہ ہی سزادیتی ہے سعودی شہری عمار بن احمد الخالدی کو بڑی مقدار میں نشہ آور گولیاں اسمگل کرتے ہوئے کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا۔عدالت نے ملزم کے اقبالی بیان اور شواہد کی روشنی میں سزائے موت کا حکم دے دیا۔ وزارت داخلہ نے جمعرات 18 جولائی کو مکہ ریجن میں سزائے موت پرعمل درآمد کردیا۔
واضح رہے مملکت میں منشیات کی اسمگلنگ پرکڑی سزا مقرر ہے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ معاشرے میں نشہ پھیلانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جاتا ہے۔منشیات رکھنے اور فروخت کرنے کے الزام میںایک شامی شہری اور پاکستانی شہری کتاب کونشہ آور پاوڈر ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔یہاں تحریر کرنے مقصد یہ ہے کہ ہمارے پاکستانی جو یہاں روزگارکیلئے آتے ہیں غیر شرعی اور خلاف کا م کرکے اپنے دوست میں پاکستان کی بدنامی سبب نہ بنیں، ناموںسے لگتاہے کہ افغانی ہیں جو پاکستان میں بھی دہشت گردی اور دیگرجرائم میں ملوث ہیںمگر وہ چونکہ پاکستانی پاسپورٹ کے حامل ہیں تو نام پاکستان کا ہی آئے گا

ای پیپر دی نیشن