پشاور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں بنوں واقعہ سے متعلق جرگہ ہوا۔ جرگہ میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور ‘ آئی جی اور چیف سیکرٹری خیبر پی کے ‘ بنوں عمائدین‘ آر پی او اور ڈی پی او بنوں‘ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اور قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق جرگے میں 16 نکاتی ایجنڈے سے متعلق بات چیت ہوئی۔ جرگہ مسئلہ کو باہمی طور پر حل کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جرگہ اراکین نے دس مطالبات سامنے رکھ دیئے۔ مطالبات میں آپریشن عزم استحکام کی مخالفت اور مسلح گروپوں کا خاتمہ شامل ہے۔ جرگہ کے مطالبات میں لاپتہ افراد کو عدالتوں کے سامنے پیش کرنا بھی شامل ہے۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 48 گھنٹے میں صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس بلانے کا عندیہ دیا۔ اجلاس میں جرگے کے تمام مطالبات اپیکس کمیٹی کے سامنے رکھے جائیں گے۔ دوسری طرف بنوں میں حالات معمول پر آ گئے، کاروبار اور ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہیں۔ شہر اور گرد و نواح میں موبائل سروس بحال کر دی گئی ہے۔ پولیس لائن چوک پر تاجر برادری، سول سوسائٹی، علمائے کرام اور سیاسی جماعتوں کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے۔ قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ پولیس کو بااختیار اور رات کے وقت علاقے میں گشت کیا جائے۔ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں سی ٹی ڈی کو شامل کیا جائے، لاپتہ افراد کو سامنے لایا جائے۔