امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے صدر جو بائیڈن نے اپنے ملک کے لیے جو کچھ حاصل کیا اس کی تعریف کی ہے۔ اتوار کو بائیڈن کے صدارتی امیدواری سے دستبرداری کے اعلان کے بعد کملا پیر کو پہلی مرتبہ سامنے آئیں۔ بائیڈن نے کملا کو صدارتی امیدواربنانے کی حمایت کی ہے ۔وائٹ ہاؤس میں کالج کے ایتھلیٹس کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب میں کملا ہیرس نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں بائیڈن نے جو حاصل کیا وہ جدید تاریخ میں بے مثال ہے۔ ہر روز ہمارے صدر جو بائیڈن امریکی عوام کے لیے لڑتے ہیں۔ ہم ان کی خدمات کے لیے بے حد مشکور ہیں۔ اپنی تقریر میں کملا ہیریس نے اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ وہ اس وقت ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے سب سے نمایاں امیدوار ہیں۔کملا کی انتخابی مہم کے عہدیداروں اور اتحادیوں نے اگلے ماہ ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن کے شرکا سے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ان کی امیدواری کی حمایت کرنے کے لیے سینکڑوں کالیں کی ہیں۔ کملا ہیریس نے پیر کو ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے صدارتی نامزدگی جیتنے کی کوشش میں کوئی وقت ضائع نہیں کیا۔ 81 سالہ بائیڈن کی دستبرداری کے اگلے ہی روز کملا کے حامیوں نے اپنی مہم شروع کردی ہے۔کملا ہیرس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میرا مقصد یہ نامزدگی حاصل کرنا اور جیتنا ہے۔ میں ڈیموکریٹک پارٹی کو متحد کرنے، اپنی قوم کو متحد کرنے اور ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گی۔مقابلے کو زندہ کریں ایشیائی نسل کی سیاہ فام امریکی کملا ہیرس نسلی اور ثقافتی فرق کی روشنی میں 78 سال کے ٹرمپ کے ساتھ دوڑ میں بالکل نئی جان ڈالیں گے۔ ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ ٹرمپ مہم ہفتوں سے کملا کے بطور صدارتی امیدوار سامنے آنے کے تناظر میں تیاری کر رہی ہے۔ ٹرمپ کی مہم نے کملا کو امیگریشن اور معیشت سے متعلق بائیڈن کی پالیسیوں سے جوڑنے کی کوشش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ 20 جنوری 2025 کو اپنی مدت ملازمت ختم ہونے تک اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے۔