امریکی صدر جوبائیدن کے سابق مشیر موویلا نے نائب صدر کملا ہیرس کی بطور صدارتی امیدوار نامزدگی کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے ، وہ جوبائیڈن کی جگہ سامنے لائی جانے والی زیادہ موزوں شخصیت ہیں اور وہ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے میں کامیاب ہوں گی۔81 سالہ صدر جوبائیڈن کے بارے میں 27 جون کا ناکام ٹی وی مباحثہ ایک بیزاری اور مخالفانہ مہم کا باعث بن گیا اور ڈیمو کریٹ پارٹی کے ارکان کانگریس تک اس نتیجے پر پہنچ گئے کہ ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے جوبائیڈن کامیاب نہیں ہو سکتے ، اس لیے انہیں صدارتی انتخاب کی اس دوڑ سے نکل جانا چاہیے۔ڈیمو کریٹ حلقوں کی یہ مہم میڈیا کی سطح پر بھی بہت نمایاں رہے اور بالآخر 21 جولائی کو اتوار کے روز صدر جوبائیڈن نے اپنے آپ کو صدارتی دوڑ سے الگ کر لیا۔ ان کی جگہ کمیلا ہیرس نائب صدر امریکہ نومبر میں ہونےوالے صدارتی انتخاب کے لیے جوبائیڈن کی متبادل کے طور پر سامنے آئیں۔صدر کے سابق سینئیر مشیر موویلا نے کہا مجھے لگتا ہے اس منصب کے لیے وہ بہتر اور موزوں ثابت ہوں گی۔ نہ صرف یہ کہ سیاسی اعتبار سے ایک موزوں امیدوار کے طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے سکیں گی بلکہ ڈیموکریٹک پارٹی کو بھی بہتر منظم کر سکیں گی۔العربیہ ' کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال پر کہا ' میری خیال میں ڈونلڈ ٹرمپ کو کملا ہیرس سے ایک مد مقابل کے طور پر ڈرنا پڑے گا۔ کہ یہ جوبائیڈن نہیں ہیں۔ کیونکہ ساری ڈیموکریٹک پارٹی تیزی کےساتھ کملا ہیرس کے ارد گرد جمع ہونا شروع ہو گئی ہے۔۔۔۔ 'انہوں نے مزید کہا 'میرا مشاہدہ یہ ہے کہ جب خواتین کی بڑی تعداد ہمیں ووٹ دیتی ہے تو ہم جیت جاتے ہیں۔ اب کی بار کے لیے آپ اسے میری پیش گوئی کہہ سکتے ہیں۔'