طاہر القادری کے استقبال کیلئے جائونگا: شجاعت، حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں: پرویزالٰہی

لاہور+ گجرات+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے استقبال کیلئے آج خود جائوں گا، کارکنوں کو پُرامن رہنے کی تلقین کی ہے۔ امید ہے حکومت رکاوٹیں کھڑی نہیں کریگی اور ہمیں طاہر القادری کے استقبال سے نہیں روکے گی جبکہ ق لیگ کے رہنما چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ علامہ طاہر القادری کی آمد سے حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، حکومت نے سانحہ ماڈل ٹائون سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ طاہر القادری کے پرامن استقبال میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری شجاعت نے کہا کہ شہبازشریف اتنا ظلم کریں جتنا وہ برداشت کرسکیں۔ سانحہ لاہور سوچی سمجھی سازش تھی، حکومت خود گڑھے میں گرنا چاہتی ہے تو کوئی نہیں بچا سکتا۔ حکومت اشتہاروں پر چل رہی ہے، فوج کو دہشت گردوں کیخلاف آپریشن پر پوری قوم کی حمایت حاصل ہے، عوامی تحریک کے ساتھ اسلام اور پاکستان کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ پی پی پی دور میں  عوامی تحریک کے دھرنے میں ایک گملا نہیں ٹوٹا، ثابت کریں گے ہمارا مشن پرامن ہے، ہم کوئی سیاسی فائدہ نہیں اٹھانا چاہتے، حکومت بوکھلاہٹ کے باعث رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ چودھری پرویز الہٰی نے گزشتہ روز طاہر القادری کے بیٹوں سے ملاقات کی اور طاہر القادری کے استقبال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ بعد میں میڈیا سے گفتگو میں پرویز الہٰی نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے پرامن کارکنوں کی گرفتاری قابل مذمت ہے ۔ حکومت کے اقدامات سے بے چینی پھیل رہی ہے۔ راولپنڈی اسلام آباد کی انتظامیہ سے استقبال کی تیاریوں کے حوالے سے مذاکرات کرنے کیلئے  جانے والی عوامی تحریک کی ٹیم کے تمام ممبران کو کمشنر اور ڈی سی او نے گرفتار کر ادیا اور حکمرانوں نے ایسا کر کے اصل میں خرابی کا آغاز خود ہی کیا ہے ۔حکمران ایسے اقدامات کر کے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ وہ سانحہ ماڈل ٹائون سے لا علم تھے میں شہباز شریف سے پوچھتا ہوں اب جو کارکنوں کی گرفتاریاں ہو رہی ہیں وہ کون کرا رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم طاہر القادری کا گجرات میں بھی بھرپور استقبال کریں گے اور اسکے لئے تیاریاں جاری ہیں ۔حسن محی الدین نے کہا کہ ہمارے کارکنان مکمل طور پر پرامن رہیں گے طاہر القادری کا پیغام بھی محبت‘ امن اور شانتی ہے اور ہم طاہر القادری کے استقبال کے موقع پر امن و امان کو چیلنج کر رہے ہیں اور نہ ہی قانون کو ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں لیکن اسکے باوجود کارکنوں کی گرفتاریاں جاری ہیں۔ گجرات میں خطاب کرتے ہوئے پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ جمہوریت کے ڈی ریل ہونے کا واویلا مچانے والے ماڈل ٹائون جیسے واقعات کر کے خود جمہوریت ڈی ریل کا باعث بن رہے ہیں، حکمران اپنے منطقی انجام تک ہر صورت پہنچیں گے جمہوری ادوار میں احتجاج کرنا ہر شہری کاآئینی بنیادی حق ہوتا ہے اور یہ حق ہم سب آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے استعمال کررہے ہیں، ضلع میں اگر پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کیا تو یہ بدلہ میں 10سالوں تک لیتا رہوں گا۔
شجاعت/ پرویزالٰہی

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...