قومی اسمبلی: اپوزیشن کی غیر موجودگی، حکومت نے 49 مطالبات زر کی منظوری لے لی

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کے بعد حکومت نے اپوزیشن کی غیر موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قومی اسمبلی میں مطالبات زر کی منظوری دیدی، اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی ارکان کا اجلاس آج طلب کرلیا، اجلاس اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا، اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف احتجاج کی حکمت عملی پر مشاورت کریں گی، خبرنگار خصوصی کے مطابق قومی اسمبلی نے وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے 49 مطالبات زر کی منظوری دی، اپوزیشن کی جانب سے ان مطالبات زر پر کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہیں کی گئی، قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کابینہ ڈویژن کے 22، وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل ، وزارت مواصلات اور وزارت خارجہ کے 4,4، وزارت داخلہ کے 11، نیشنل فوڈ سکیورٹی اور وزارت پانی وبجلی کے 2,2 مطالبات زر ایوان میں پیش کئے جن پر کوئی کٹوتی کی تحریک پیش نہیں کی گئی، اس طرح تمام مطالبات زر کی ایوان نے منظوری دیدی جبکہ اپوزیشن کی طرف سے کورم کی نشاندہی کر کے اجلاس ملتوی کرانے کی کوشش ناکام رہی۔ پیپلز پارٹی کے رکن عمران ظفر لغاری نے ایوان میں کورم کی نشاندہی کی تو سپیکر نے گنتی کا حکم دیا اور ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری نکلی بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس آج بروز منگل کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے مختلف وزراء اور ارکان اسمبلی سے ملاقات کی۔ وزیر داخلہ مشیر برائے خارجہ امور و قومی سلامتی سرتاج عزیز کی نشست پر گئے اور انکی خیریت دریافت کی جبکہ انہوں نے مشاہد اللہ، عبدالمنان، عثمان ابراہیم سمیت دیگر اراکین کی بھی خیریت دریافت کی۔

ای پیپر دی نیشن