اویس شاہ کو بازیاب کرانے میں کسر اٹھا نہ رکھیں‘ امجد صابری کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے مل کر کام کریں

کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کو فون کیا اور چیف جسٹس سندھ کے بیٹے اویس شاہ کی بازیابی سے متعلق جاری کوششوں کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ ڈی جی رینجرز نے امجد صابری کی ٹارگٹ کلنگ کے بارے میں بھی وزیر داخلہ کو بتایا۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ اویس شاہ کی بازیابی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ امجد صابری کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے سکیورٹی ادارے مل کر کام کریں۔ ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ جس علاقے میں امجد صابری کا واقعہ ہوا ہے وہ دہشتگردی کی کارروائیوں کا مرکز معلوم ہوتا ہے۔ اسی علاقے میں 2 اسماعیلی، ایک قادیانی قتل ہوا۔ تین کلو میٹر کے علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کے کافی واقعات ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے ملاقات کر کے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے صاحبزادے اویس شاہ کے اغوا سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں امن و امان کی صورتحال اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے صاحبزادے اویس شاہ کے اغوا پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں سیکورٹی ادروں کے درمیان تعاون بڑھانے پر غور بھی کیا گیا۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ اویس شاہ کی بازیابی کے لئے تمام ادارے مل کر کوششیں کریں اور مشترکہ حکمت عملی مرتب کریں۔ قائم علی شاہ نے اویس شاہ کی اطلاع دینے پر ایک کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اویس شاہ کے بارے میں اطلاع دینے والے کو یہ انعام دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار آج کراچی پہنچیں گے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اپنے دورہ کراچی کے دران گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اوروزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے علاوہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ سے بھی ملاقات کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسحاق ڈار وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی جانب سے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کو خصوصی پیغام پہنچائیں گے۔ ان کی جانب سے چیف جسٹس کے بیٹے کے اغوا پر اظہار ہمدردی کریں گے۔
کراچی (مرزا تنویر بیگ/ کرائم رپورٹر/ صباح نیوز/آن لائن/ نوائے وقت نیوز) سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویس علی شاہ ایڈووکیٹ کا اغواء پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے چیلنج بن گیا ہے دو روز گذرنے کے باوجود مغوی اویس علی شاہ کا سراغ مل سکا نہ ہی اغواء کنندگان کا کچھ پتہ چل سکا۔ پولیس اور تحقیقاتی ادارے مفروضوں کی بنیاد پر تحقیقات کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتے ہوئے ابھی تک اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مار رہے ہیں۔ پولیس گاڑیوں کے سیاہ شیشوں کے پار جھانک کر اویس علی شاہ کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے دو دن کے دوران فیس نہ ملنے پر فینسی نمبر پلیٹ اور سیاہ شیشوں والی ڈیڑھ سو سے زائد گاڑیوں کو پکڑ کر اندر کرچکی ہے۔ ڈی جی رینجرز میجر بلال اکبر نے سندھ ہائیکورٹ میں چیف جسٹس سجاد شاہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں میجر بلال اکبر نے چیف جسٹس سجاد شاہ کے بیٹے اویس شاہ کے اغوا پر اظہار افسوس کیا۔ ڈی جی رینجرز نے چیف جسٹس سندھ سجاد شاہ سے تفصیلات معلوم کیں اور چیف جسٹس کو یقین دلایا اویس شاہ کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری ہیں امید ہے جلد کامیابی حاصل ہو گی۔ اویس شاہ کو اغوا ہوئے دو روز گزر جانے کے باوجود پولیس اب تک اغوا کا مقدمہ بھی درج نہیں کرسکی، تلاش میں پولیس اور رینجرز کی جانب سے مختلف علاقوں میں چھاپے جاری ہیں۔ دوسری جانب پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دو روز کے دوران شہر بھر کے مختلف مقامات پر آپریشن کیا، چھاپے مار کر درجنوں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ آئی جی سندھ کا کہنا ہے اس ہائی پرفائل معاملے کی گتھی سلجھانے کے لئے حساس اداروں سے مدد مانگی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اویس علی شاہ شہر کے گنجان علاقے سے اغوا ہوا افسوس ہے آس پاس دیکھنے والوں نے بروقت پولیس کو اطلاع دینے کی زحمت نہیں۔ اویس شاہ کے اغواکاروں نے انہیں اغوا کس مقصد کے لئے کیا ہے اب تک ان کا کوئی مطالبہ سامنے نہیں آیا اگر کسی صوبے سے کوئی سراغ ملا تو اس صوبے کے انتظامیہ کی مدد بھی لیں گے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو فون کیا اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کی بازیابی کے لئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے چیف جسٹس کی جلد از جلد بازیابی کے لئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے انسپکٹر جنرل بلوچستان کو احکامات جاری کرتے ہوئے سندھ اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں چیکنگ مزید سخت کرنے اور سرچ آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کسی بھی صورت میں اغوا کاروں کو بلوچستان میں داخل نہیں ہونے دیا جائے۔کراچی بار کونسل نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کی گمشدگی کے باعث دوسرے روز بھی سندھ ہائیکورٹ سمیت دیگر عدالتوں میں عدالتی امور کا بائیکاٹ کردیا۔ سندھ بارکونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ اویس شاہ کو فوری بازیاب کرایا جائے۔اویس شاہ کے اغوا کا مقدمہ کراچی کے کلفٹن تھانے میں نامعلوم افراد کیخلاف درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق مقدمہ نمبر 352/16 رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ غلام مصطفی میمن کی مدعیت میں نامعلوم افراد کیخلاف درج کیا گیا۔ اویس شاہ کو اغوا کرنیوالے مبینہ ملزم کا عینی شاہد کی گواہی پر خاکہ تیار کرلیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن