آﺅٹ آف ٹرن ترقی کارکردگی دکھانے سے محروم افسروں کی حوصلہ شکنی ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت )سپریم کورٹ نے پولیس افسروں کی آﺅٹ آف ٹرن ترقیوں سے متعلق مقدمہ کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ آو¿ٹ آف ٹرن ترقیوں سے کارکردگی دکھانے سے محروم افسروں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ بدھ کو درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب سول سرونٹ ایکٹ 1974ءکے سیکشن 8 اے کے تحت اگر کوئی ملازم دیانتدار اور قابل ہو تو انکوآوٹ آف ٹرن ترقی دی جاسکتی ہے، اس پرجسٹس امیر ہانی نے ریمارکس دیئے کہ کارکردگی کی بنیاد پر توآوٹ آف ٹرن ترقی کی بات ٹھیک ہے لیکن دیکھاگیاہے کہ گزشتہ سالوں کے دوران سیلاب کے دوران کام کرنے پر ایک ڈپٹی کمشنر کوکمشنر لگاکر نواز گیا، اوریہ امربالکل واضح ہے کہ آوٹ آف ٹرن ترقی سے ان افسروں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے جنہیں کارکردگی دکھانے کا موقع ہی نہ ملا۔ عدالت نے قرار دےا کہ یہ مقدمات تفصلات اور توجہ طلب ہیں عدالت ان کا بغور جائزہ لیکر ایک ایک درخواست کی سماعت کریگی۔
افسر ترقی کیس

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...