بیجنگ (آئی این پی) چین کے نائب وزیر خارجہ لی ہوئی لائی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین اہم علاقائی معاملات پر یکساں موقف اختیار کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں، ون بیلٹ ون روڈ منصوے کے تحت انسداد دہشت گردی اور سماجی ومعاشی شعبہ کی بہتری کے لئے مشترکہ طور پر کام کیا جا رہا ہے۔ چینی نائب وزیرخارجہ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بننے کے بعد اہداف حاصل کرنے میں متحرک کردار ادا کرے گا۔ پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت سے اس پلیٹ فارم کے اثر ورسوخ میں اضافہ ہو گا جس سے سیکیورٹی معاملات کو بہتر بنانے اور رکن مماک کے مابین سماجی و معاشی شراکت داری موثر بنانے میں مدد ملے گی۔ پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے مشترکہ مفادات کے حصول کے لئے پاکستان کی شمولیت ایک اہم اقدام ہے۔ پاکستان خطے کا ایک اہم ملک ہے بطور مبصر شنگھائی تعاون تنظیم میں ہمیشہ سے مثبت کردار دیکھنے میں آیا ہے۔ چین نے ہمیشہ سے ایس سی او میں توسیع کی حمایت کی ہے پاکستان کی شمولیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ چین کا بہترین دوست پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے سے مزید بہتر کردار ادا کر سکتا ہے دونوں ممالک علاقائی معاملات پر مشترکہ طور پر کام کرتے رہیں گے۔ دوسری جانب شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل راشد علی موف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی بطور رکن تنظیم میں شمولیت ایک قابل ذکر اقدام ہے جس سے ایس سی او علاقائی تنازعات کو زیادہ بہتر طریقے سے حل کرنے میں مضبوط کردار ادا کرے گی۔ دونوں ممالک کے سماجی ومعاشی شعبے کو بہتر بنانے اور توانائی کے بحران کے خاتمہ کو یقینی بنایا جائے گا ۔اصولی طور پر دونوں ممالک کی ایس سی او میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔ ایس سی او کی تاریخ میں یہ ایک اہم اقدام ہے کہ دونوں اہم ہمسایہ ممالک اس پلیٹ فارم کا حصہ بن رہے ہیں امید کرتے ہیں کہ دونوں ممالک مثبت سوچ اور کھلے ذہن کے ساتھ تنظیم کے چارٹر کے اہداف حاصل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے ۔ دونوں ممالک مشترکہ تاریخ، ثقافت اور اقدار کے حامل ہیں ۔دونوں ممالک کی رکن ممالک کی ایس سی او میں شمولیت ایک مثبت اقدام ہے ۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے دونوں ممالک کو مکمل رکن بننے کے لئے مزید چھ ماہ کا عرصہ درکار ہوگا کیونکہ ابھی تک دونوں ممالک کی پارلیمنٹس کی تنظیم کی سرکاری دستاویزات کو منظور کرنا ہے جس میں سب سے اہم دستاویز اچھی ہمسائیگی سے متعلق ہے۔
شنگھائی تعاون