چاغی(اے پی پی)پاکستان ایران مستقل سرحدی کمیٹی کے اجلاس میں دونوں ممالک کے حکام نے دہشت گردی، منشیات اور انسانی سمگلنگ کے خلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق کرتے ہوئے سرحدی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لیے باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کرلیاہے۔ یہ فیصلہ ایرانی شہر زاہدان کے گورنر سیکرٹریٹ میں منعقدہ دو روزہ اجلاس میں کیا گیا جس میں شریک اسسٹنٹ کمشنر تفتان ظفر کبدانی نے ''اے پی پی'' کو بتایا کہ مشترکہ اجلاس میں دس رکنی پاکستانی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس طارق الرحمن نے کی جس میں ایرانی سرحد سے متصل اضلاع چاغی، واشک، پنجگور، تربت اور گوادر کے ڈپٹی کمشنرز سمیت محکمہ داخلہ، زاہدان کے پاکستانی قونصلیٹ اور ایف سی حکام نے شرکت کی جبکہ 12 رکنی ایرانی وفد کی قیادت سیستان بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل برائے سکیورٹی اینڈ ایڈمنسٹریشن افیئرز غلام رضا گنجی نے کی۔ ان کے مطابق اجلاس میں پاکستانی وفد نے ایرانی حدود سے پاکستانی علاقوں پر راکٹ و گولہ باری اور دیگر زمینی و فضائی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ان واقعات کو دونوں برادر ممالک کی تعلقات کے لیے نقصان دہ ثابت ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جس پر دونوں ممالک کے حکام نے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے باہمی رابطے، سرحد پر مشترکہ گشت اور دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔اجلاس میں دہشت گردی، منشیات و انسانی سمگلنگ اور غیر قانونی تارکین وطن کی روک تھام کے لیے مشترکہ زمینی و فضائی گشت بڑھانے پر بھی اتفاق کرتے ہوئے اس سلسلے میں سرحد کے دونوں جانب سکیورٹی سخت کرنے پر زور دیا گیا ۔ اجلاس میں پاکستانی حکام نے تفتان میں واقع مشترکہ تجارتی گیٹ زیروپوائنٹ کی بغیر اطلاع طویل بندش پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں کسی بھی قسم کا اقدام پاکستانی حکام کو اطلاع کرکے اٹھانے کا مطالبہ کیا جس پر ایرانی حکام نے معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔اجلاس خوشگوار ماحول میں ہوا جس کے آخر میں دونوں ممالک کے حکام نے اجلاس کے نکات پر دستخط کئے۔
پاکستان‘ ایران سرحدی کمیٹی کا اجلاس‘ منشیات‘ انسانی سمگلنگ کے خلاف مشترک کوششوں پر اتفاق
Jun 23, 2018